لاہور(نیوزڈیسک)حساس اداروں کی رپورٹ کے مطابق ان دہشتگردوں کی جانب سے مدرسوں میں دہشتگردی پھیلانے، فرقہ واریت کو فروغ دینے، بوگس این جی اوز کے ذریعے انتہائی خفیہ معلومات حاصل کرتے ہوئے دہشتگردی کے واقعات کرنے اور نوجوانوں کو دہشتگردی کی طرف راغب کرنے سمیت غیر ملکی دشمن ایجنسیوں کے ایجنڈے کے تحت پنجاب میں بدامنی پھیلانے کے لئے کئی کارروائیاں اور اقدامات کئے گئے۔ قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے ان دہشتگردوں کی فہرست مرتب کرتے ہوئے اور ان کیخلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کرنے کیلئے تین پلان مرتب کر لئے گئے ہیں۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے ان انتہائی خطرناک دہشتگردوں کی فہرست ملنے کے بعد حساس اداروں کی رپورٹس کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کو حراست میں لینے کے لئے اقدامات کرنے کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس ادارے کی جانب سے ایک رپورٹ محکمہ داخلہ پنجاب کو بھیجوائی گئی جس میں کہا گیا کہ یہ انتہائی خطرناک دہشت گرد ہیں جنہوں نے صوبہ بھر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کے لئے لاہور، راولپنڈی سمیت بڑے شہروں میں دھماکے کئے ہیں جبکہ ان سے تعلق رکھنے والے اور کالعدم تنظیموں کے سینئر عہدیداروں جنہوں نے ماضی میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی ہے۔ اب یہ پنجاب میں موجود نہیں ہیں۔ ذرائع سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تمام قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے ان کی گرفتاریوں کے آپریشن کئے جا رہے ہیں اور ان کے ایسے مقامات جہاں پر وہ منصوبہ بندی ماضی میں کرتے رہے ہیں یا ایسے افراد جو ان کے ساتھ ماضی میں رابطے میں رہے ہیں ان سے بھی تفتیش کی جا رہی ہے۔ اس حوالے سے صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ نے تصدیق کرتے ہوئے “ایک قومی اخبار” کو بتایا کہ اس وقت دو سو سے زائد انتہائی خطرناک دہشت گرد ہیں پنجاب سے غائب ہیں۔ ان دہشت گردوں نے صوبے میں دہشت گردی پھیلانے اور غیر ملکی خفیہ اداروں کے مذموم ایجنڈے کے تحت بڑے پیمانے پر دہشت گردی کی۔ ان کے خلاف ثبوت قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی جانب سے اکھٹے کر لئے گئے ہیں۔ جبکہ تمام انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے ان افراد کو حراست میں لینے کےلئے منصوبہ بندی کر لی ہے اوران افرادکوجلد گرفتارکرلیاجائے گا۔
پنجاب سے تعلق رکھنے والے 214 انتہائی خطرناک دہشتگرد صوبے سے فرار

ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ...
-
حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل ...
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ ...
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
وزیر داخلہ کایو اے ای ،کویت اور اومان کے ویزوں بارے اہم اعلان
-
صحافی اعزاز سید صدر آصف علی زرداری کو عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر پر ڈٹ گئے
-
حکومت کا ملک بھر میں پنکھوں کو کم بجلی سے چلنے والوں پنکھوں سے تبدیل کرنےکا فیصلہ
-
شیفالی جری والا کی موت کی پیشگوئی کردی گئی تھی
-
بھارت کا رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس مارے جانے کا اعتراف، اعزازات دینے کے فیصلے نے بھانڈا پ...
-
پاکستان میں سونے کی قیمت میں نمایاں کمی
-
عبد اللہ سے استاد شاگرد کا رشتہ ہے ، مہربانی کر کے مجھے بدنام نہ کریں: کرکٹر احسان اللہ
-
یورپی ملک کا پاکستان میں ویزا سروسز دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
-
6ارب ڈالر کے ریفائنری منصوبوں کی بحالی کیلئے توانائی کے شعبے میں اہم پیشرفت
-
پاکستان کو ٹونا مچھلی کی برآمد سے 200ملین ڈالرز آمدن متوقع
-
چینی کمپنی کو پاکستان میں کینسر کی سستی دوا کی فروخت کی اجازت مل گئی
-
خدارا 200 یونٹ والی بدمعاشی ختم کریں، نعمان اعجاز
-
ایران سے تارکینِ وطن کی ڈیڈلائن سے پہلے واپسی، افغان سرحد پرایمرجنسی نافذ
-
دو طرفہ فوجی تصادم میں دیگر ملکوں کو شامل کرنا بھارت کی ناقص سیاسی کوشش ہے: فیلڈ مارشل