اسلام آباد (نیوزڈیسک)چیف جسٹس ناصر الملک نے21ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے ہیں کہ گواہوں کےتحفظ پرامریکا کی مثال نہیں دی جا سکتی ، پاکستان کےحالات امریکا سےمختلف ہیں ، ولی خان بابرقتل کیس ایک مثال ہے،جس میں 5 گواہوں کوقتل کردیا گیا۔سپریم کورٹ میں 21ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں کی سماعت 17 رکنی لارجر بینچ نے کی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہمیں یہ فرض نہیں کرنا چاہئے کہ ہر ٹرائل میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔وکیل سندھ ہائیکورٹ بار نے کہا کہ اکیسویں آئینی ترمیم پر اراکین پارلیمنٹ نے ضمیر کیخلاف ووٹ دیا، جس پر چیف جسٹس ناصر الملک نے ریمارکس دیے کہ عدالت میں کسی رکن پارلیمنٹ نے پٹیشن دائر نہیں کی۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ پارلیمنٹ ربڑ اسٹیمپ نہیں ہے، ارکان پارلیمنٹ کے پاس ووٹ دینے کی چوائس ہے