کراچی(نیوزڈیسک)قانون نافذکرنے والے اداروں کے مطابق کراچی میں سیاسی جماعتیں، پولیس اور کے ڈی اے قبضہ مافیاکی سرپرست ہیں۔ شہر میں اسکولوں، پارکوں، نالوں اور کھیل کے میدانوں پر قبضوں کے حوالے سے قانون نافذکرنے والے اداروں کی جانب سے جاری کی رپورٹ کے مطابق ایم کیوایم ، پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ (ن) کی سرپرستی میں قبضہ مافیا سرگرم ہے جبکہ پولیس اور کے ڈی اے کی سرپرستی بھی قبضہ مافیا کو حاصل ہے ۔تفصیلات کے مطابق غریب کی ماں کہلانے والے کراچی میں غریبوں کیلئے سیاسی جماعتوں، پولیس کی کالی بھیڑوں اور کے ڈی اے افسران نے زمین تنگ کر دی ہے۔قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے اسکولوں، پارکوں ، نالوں اور کھیل کے میدانوں پر قبضوں کی فہرست میں سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔ فہرست کے مطابق قبضہ مافیا کے معاون کے ڈی اے ڈائریکٹر جاوید منگی کو قتل کیا جا چکا ہے۔سابق لینڈ ڈائریکٹر مبین، کورنگی سوک سینٹر کے ریکارڈ کا انچارج راشد، سابق ڈپٹی کمشنر کورنگی زبیر اور مختیار کار محمود قاضی قبضہ گروپوں کے معاون ہیں جبکہ سابقہ ایس ایچ او بشیر واڑھو، پولیس اہلکار یار محمد، نذیر، مراد اور اے ایس آئی عبدالرحمان بھی قبضہ مافیا کے کارندے رہے۔فہرست میں ایم کیو ایم کورنگی سیکٹر کے سابقہ انچارج رئیس عرف مماکو قبضہ مافیا کا سرغنہ قرار دیا گیا ہے جبکہ کورنگی چکرا گوٹھ میں پولیس بس پر حملے کے الزام میں گرفتار کامران عرف مادھوری بھی قبضوں میں ملوث رہا ہے۔ ایم کیو ایم کی جانب سے سب سے زیادہ قبضے کورنگی، کورنگی انڈسٹریل ایریا، زمان ٹاﺅن اور عوامی کالونی سمیت مختلف علاقوں میں کیے گئے۔پیپلزپارٹی بھی قبضوں کی سرپرستی کرتی رہی ہے۔ جیکسن، موچکو، ملیر اور اتحاد ٹاﺅن کی سرکاری اراضی ہڑپ کر لی گئی۔ جماعت اسلامی کی سرپرستی میں شاہ لطیف ٹاﺅن میں قبضے کیے گئے، عوامی نیشنل پارٹی نے سعید آباد، شرافی گوٹھ، اتحاد ٹاﺅن، سکھن اور بن قاسم میں قبضے کیے۔فہرست میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ مسلم لیگ(ن)کی سرپرستی میں سمندر کنارے زمین پر قبضہ ہوا جبکہ جئے سندھ قومی محاذ اور جاموٹ گروہ بھی سچل اور ابراہیم حیدری کی سرکاری زمینیں ہڑپ کر چکے ہیں