کراچی(نیوزڈیسک )متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے سندھ کے سالانہ بجٹ کے خلاف نصف دن کااحتجاج ریکارڈ کروانے کے بعد ایک بجے دوپہر سے ٹرانسپورٹ اور کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔ رابطہ کمیٹی کی جانب سے سندھ کے بجٹ کے خلاف کی آدھے دن کی ہڑتال پر کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے کئی شہروں میں کاروباری سرگرمیاں معطل ہیں، جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی کم ہے۔جس کی وجہ سامنے آگئی ہے کہ ایم کیوایم کی قیادت کویقین تھاکہ ان کی دی گئی کال پرمکمل ہڑتال ہوگی لیکن احتجاج کی کال کے باﺅجود جزوی طورپرہڑتال ہوئی جس کی وجہ سے ایم کیوایم نے دوپہرکوہی ہڑتال ختم کرنے کااعلان کااعلان کردیا۔تاہم اتوارکی تعطیل کے باعث معمولات زندگی زیادہ متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی نے رمضان المبارک کی آمد کی تیاریوں کے پیش نظر ہڑتال کو آدھے دن تک محدود کرتے ہوئے ٹرانسپورٹر اورتاجر برادری سے ایک بجے تمام کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اپیل کی ہے۔رابطہ کمیٹی کا ایک بیان میں کہناتھا کہ تمام طبقات نے ہڑتال کی جس طرح حمایت کی ہم اس پرازحد ممنون ہیں لیکن ہمیں عوام کے مسائل کا بخوبی اندازہ ہے، لہٰذا آدھے دن کا احتجاج رجسٹرڈ کروانے کے بعد کاروبار زندگی معمول کے مطابق بحال کردیا جائے۔اس سے قبل سندھ کا بجٹ پیش کیے جانے کے بعد ایم کیوایم رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا، جس میں سندھ بجٹ کو متعصبانہ، نفرت انگیز اور شہری سندھ دشمن قرار دیے کر مسترد کرتے ہوئے آج صوبے بھر میں ہڑتال کی اپیل کی گئی تھی۔رابطہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد کے لیے بجٹ میں کوئی بڑا پراجیکٹ نہیں رکھا گیا، جوشہری علاقوں کے عوام سے کھلی دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں