کوئٹہ (نیوزڈیسک )انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بلوچ قوم پرست رہنما نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو حاضری سے مستقل استثنیٰ دے دی ہے۔سابق صدر کے وکیل نے اپنے موکل کی عدالت سے مستقل استثنیٰ کی درخواست کی تھی جس کو عدالت کے جج آفتاب احمد لون نے منظور کرتے ہوئے مشروط طور پر مستقل استثنیٰ دے دی تاہم ساتھ ہی حکم بھی دیا کہ جب بھی پرویز مشرف کو بلایا گیا تو انہیں عدالت کے سامنے پیش ہونا پڑے گا۔عدالت نے سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاو کو بھی عدالت سے حاضری کا ایک روزہ استثنیٰ دے دیا ہے مگر ساتھ ہی ان کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار بھی کیا۔فاضل جج کا کھنا تھا کہ آج کی تاریخ ان کے وکلا کی مشاورت سے رکھی گئی تھی، لیکن مو¿کل پھر بھی حاضر نہیں ہوئے عدالت نے آفتاب شیرپاو کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش نہ ھونے پرانکے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے اور انکے وکلاءکو نوٹسز جاری کرنے کی تنبیہ کی ہے۔کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں سابق صوبائی وزیر داخلہ شعیب نوشیروانی بھی موجود تھے۔فاضل جج نے آیندہ سماعت پر نواب اکبر بگٹی قتل کیس کے مدعی جمیل اکبر بگٹی کو عدالت میں حاضر ہونے کی ہدایت کی ہے۔خیال رہے کہ اکبر بگٹی کے قتل کا مقدمہ جمیل اکبر بگٹی نے سابق صدر ریٹائر جنرل پرویز مشرف اور دیگر کے خلاف تھانہ ڈیرہ بگٹی میں درج کروایا تھا۔عدالت نے کیس کی سماعت یکم جون تک کے لیے ملتوی کردی ہے۔سیاسی وقانونی تجزیہ کاروں کے مطابق پرویزمشرف کوحاضری اسے استثنعی کے بعد پاکستان میں ان کااقتدارختم ہونے کے بعد پہلی بارخوشخبری ملی ہے