لاہور(نیوز ڈیسک)تھنک ٹینک انسٹی ٹیوٹ فار پالیسی ریفارمز نے نیپرا کی حال ہی میں جاری کردہ رپورٹ 2014ءکی بنیا د پرحقائق نامہ جاری کیا ہے جو کہ اہم معلومات پر مشتمل ہے ۔حقائق نامہ کے مطابق آئندہ دوسال بھی ملک کی عوام لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے سختی برداشت کرے گی نیز ےہ لوڈ شیڈنگ ملک کی معاشی ترقی میں بھی رکاوٹ رہے گی ۔حقائق نامہ کے مطابق آئندہ دو سال تک ملک میں لوڈ شیڈنگ میں کسی قسم کی کمی متوقع نہیں ہے ۔ایک اندازے کے مطابق جس وقت ملک میں بجلی کی طلب عروج پر ہو گی اس وقت پیداوار اور طلب میں 4500میگا واٹ کا فرق ہو گا جیسا کے 2013-14ءمیں لوڈ شیڈنگ عروج پر رہی مثلا ملتان اور کوئٹہ میں روزانہ 10گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہوتی تھی ۔جہاں تک بجلی کے بلوں میں اوور چارجنگ کا مسئلہ ہے اس حقائق نامہ کے مطابق 2013-14میں بجلی کے بلوںمیں اوور چنگ کے سلسلے میں صارفین کی طرف سے شکایات میں 3.4ملین کا اضافہ ہوا، سب سے زیادہ شکایات کراچی ، لاہور اور گوجرانوالہ میں درج کرائی گئیں ۔جہاں تک بجلی کی تقسیم کا تعلق ہے اس سلسلے میں پنجاب میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو جن میں گیپکو، میپکواور فیسکو شامل ہےں پہلے کی نسبت زیادہ بجلی سپلائی کی گئی جبکہ کچھ کمپنیوںکےلئے بجلی کی سپلائی میں کمی واقع ہوئی جن میں پیسکو ، ہیسکواور کیسکو شامل ہیں ۔اسی طرح ملک میں لائن لاسسز میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ،2013-14ءمیں کل لائن لاسسز 18.5فیصد رہے جبکہ کچھ کمپنیوں جن میں سیپکو( سکھر) وغیرہ شامل ہیں لائن لاسسز 39فیصد تک پہنچ گئے ۔لہذا لائن لاسسز کے سلسلے میں حکومت کو چاہےے کہ خصو صی توجہ دے۔لائن لاسسز کے علاوہ بجلی کے بلوں کی عد م وصولی بھی ایک مسئلہ رہا ہے مجموعی طور پر ڈسکو اور کراچی الیکٹرک کمپنی کی طرف سے2013-14ءمیںبجلی کے بلوں کی مد میں 11فیصد کم وصولیاں کی گئیں جبکہ فیصل آباد اور لاہور کی پوزیشن اچھی رہی اس کے برعکس کوئٹہ میں آدھے سے بھی کم بل وصول کئے گئے ۔آئی پی آر کے حقائق نامہ کے مطابق بجلی کی پیداوار میں 2013-14ءمیں صرف 550میگا واٹ کا معمولی اضافہ ہو ا جس میں زیادہ تر تھرمل جنریشن ہے ۔تھرمل جنریشن میں61فیصد بجلی فرنس آئل سے پیدا کی گئی جس کی وجہ سے ملک کو بجلی کی پیداوار کےلئے درآمد کردہ فرنس آئل پر زیادہ انحصار کرنا پڑا ۔جیسا کہ بجلی کی پیداوار میں معمولی اضافہ ہوا ہے جبکہ اس کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے 2019ءتک ملک میں لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی ۔