راولپنڈی (این این آئی) بانی پی ٹی آئی عمران خان نے جماعت اسلامی کے دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف دھرنا دے کر زبردست کام کیا ہے ،ان کے موقف کی تائید کرتا ہوں،جی ایچ کیو کے باہر پرامن مظاہرے بارے بیان کو ایسے پیش کیا جارہا ہے جیسے میں نے اعتراف جرم کیا ہو،سوشل میڈیا جمہوری پبلک کی آواز ہے،عوامی آواز کو ڈیجیٹل دہشت گردی سے نہ جوڑا جائے،فوج کا فارم 47والوں کے ساتھ کھڑا ہونا ملک، معیشت اور جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہے،نیوٹرل کا مطلب جانور نہیں غیر سیاسی ہوتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ 9مئی سے قبل جی ایچ کیو کے باہر احتجاجی مظاہرے کی پرامن کال کے بیان پر قائم ہوں۔انہوں نے کہا میرے بیان کو ایسے پیش کیا گیا جیسے میں نے 9 مئی واقعات کا اعترافِ جرم کیا ہو۔انہوں نے کہا کہ میں نے جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج سے متعلق تین وی لاگز بھی کیے جبکہ 12 مرتبہ پولیس تفتیش میں بھی جی ایچ کیو کے باہر پرامن احتجاج کا کہہ چکا ہوں۔انہوں نے کہا کہ مجھے قتل کرنے کے لیے 14 مارچ کو میرے گھر پر حملہ کیا گیا، 18 مارچ کو جوڈیشل کمپلیکس کے باہر مجھے قتل کرنے کا پلان تھا، میرے پاس ثبوت ہیں کہ 18 مارچ کو مجھے قتل کیا جانا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کو کہا تھا کہ اگر فوج اور رینجرز مجھے گرفتار کریں تو آپ نے جی ایچ کیو اور کنٹونمنٹ کے باہر جا کر پرامن احتجاج کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ احتجاج پرامن اس لئے نہیں ہوا کہ ان کا پہلے سے یہ پلان تھا، سی سی ٹی وی فوٹیج اس لیے سامنے نہیں لا رہے کیونکہ ہمارے لوگ سی سی ٹی وی فوٹیج میں موجود نہیں اور اب فوٹیجز میں ہماری بے گناہی کے ثبوت ہیں اور کسی اور کے چہرے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں سے مسئلہ ہوتا ہے وہیں احتجاج ہوتا ہے، پولیس اسٹیشن کے باہر جا کر احتجاج نہیں کیا جاتا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیجز چوری ہونے پر میں عدالت جا رہا ہوں جبکہ میں خود رینجرز کے خلاف کیس کر رہا ہوں کہ کس طرح سابق وزیراعظم کو ہائی کورٹ کے احاطے سے اغوا کیا گیا، کس نے رینجرز کو آرڈر دیا تھا کہ مجھے گرفتار کریں، کس نے پارٹی چیئرمین کو ڈنڈے مارنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے مہنگائی اور بجلی بلوں کے خلاف دھرنا دے کر زبردست کام کیا ہے اور میں جماعت اسلامی کے موقف کی تائید کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ہمیں جلسے کی اجازت نہیں ملی، ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا جاتا ہے، اب اسلام اباد میں اجازت نہ ملنے پر فیصلہ کیا ہے کہہ پانچ اگست کو صوابی میں بڑا پاور شو کریں گے۔انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کو خیبر پختونخوا اور پنجاب کے بارڈر پر جلسہ کریں گے جس میں ملک بھر سے کارکنان شرکت کریں، صوابی میں جلسہ کر کے دکھائیں گے کہ ملک میں کس پارٹی کی پاور ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سوشل میڈیا پر کریک ڈائون کا آغاز کر دیا ہے، سوشل میڈیا جمہوری پبلک کی آواز ہے، خدا کا واسطہ ہے عوام کی آواز کو ڈیجیٹل دہشت گردی سے نہ جوڑیں۔انہوں نے کہا کہ 75سالہ کینسر سروائیور رئوف حسن کو بھی حکومت نے گرفتار کر لیا ہے، سوشل میڈیا کے معاملے پر وہ تفتیش کریں گے جو خود این ار او 2 اور فارم 47 سے حکومت میں آئے ہیں، حالیہ بجٹ کے بعد حکومت کی ساکھ ختم ہو چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ فوج پاکستان کی ہے، مسلم لیگ (ن) یا پیپلز پارٹی کی نہیں، فوج اگر فارم 47 کی حکومت کے ساتھ کھڑی ہوگی تو اس کی ساکھ متاثر ہوگی، فوج کا فارم 47والوں کے ساتھ کھڑا ہونا ملک، معیشت اور جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کسی بھی ادارے پر تنقید نہیں ہو گی تو ادارہ تباہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ تنقید ،تنقید میں فرق ہوتا ہے، ہمارے دور میں کوئی صحافی ملک چھوڑ کر گیا نہ قتل ہوا، ان سے بہتر تو پرویز مشرف کا لبرل دور تھا۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کا ادارہ ہو یا کوئی اور ادارہ، ہر ادارے پر تنقید ہونی چاہیے، ان ججز کی سوشل میڈیا پر تعریفیں ہو رہی ہیں جنہوں نے ہمارے حق میں فیصلہ دیا۔انہوں نے کہا کہ نیوٹرل کا مطلب جانور نہیں غیر سیاسی ہوتا ہے، نیوٹرل کا لفظ شائد غلط استعمال ہوا ،میرے کہنے کا مقصد ہے کہ فوج ائین کے دائرے میں رہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کو کس نے الیکشن نہیں لڑنے دیا، اسٹیبلشمنٹ کے بغیر یہ نہیں ہو سکتا، نواز شریف پر کرپشن کے اتنے کیسز تھے لیکن سب کے سب یکدم ختم کر دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مذاکرات پہلے بھی کیے لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا، یہ ہمارے ساتھ جو کچھ بھی کر رہے ہیں اس کا ہمیں نقصان نہیں بلکہ ہماری جماعت کو فائدہ ہو رہا ہے۔