جدہ(آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کو سعودی ڈویلپمنٹ فنڈ سے 500 ملین ڈالر فراہم کرے گا ،دونوں ممالک کے درمیان رابطہ کونسل کے قیام سمیت پانچ اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں۔وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے جدہ میں خصوصی میڈیا ٹاک میں بتایا کہ عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ملاقات کا ماحول انتہائی
دوستانہ تھا اور گرمجوشی دکھائی دے رہی تھی، ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا، سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں ان کی حالیہ رسائی کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔شاہ محمود نے کہا کہ وزیراعظم اور ولی عہد کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، جس کی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطح رابطہ کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا جس کے تحت ہمارے درمیان مستقبل میں ادارہ جاتی سطح پر ایک ”اسٹرکچرڈ انگیجمنٹ پلان” ترتیب دیا گیا ہے، سعودی ولی عہد کے مطابق، ان کے وڑن کو عملی جامہ پہنانے کیلئے انہیں اگلے دس سال کے دوران، دس ملین، افرادی قوت درکار ہو گی جس کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ اس دورہ سعودی عرب کے دوران ولی عہد خود وزیر اعظم عمران خان کا خیر مقدم کرنے کے لیے تشریف لائے، وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ہمارے ایک چھوٹے گروپ کی ملاقات ہوئی جس میں وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور میں خود موجود تھا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے کی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، سعودی وزیر خارجہ نے اس بارے میں خطے میں ان کی حالیہ سرگرمیوں کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پانچ اہم
معاہدوں پر دستخط ہوئے، وزیر اعظم عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، اس معاہدے کی رو سے سعودی عرب اور پاکستان کے مابین ایک اعلیٰ سطح کی رابطہ کونسل کا قیام معرض وجود میں آئے گا، جس کے تحت ہمارے درمیان مستقبل میں ادارہ جاتی سطح پر ایک ‘اسٹرکچرڈ انگیجمنٹ پلان’ ترتیب دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں بالخصوص توانائی، اقتصادی تعاون، سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع میں آگے بڑھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے، سعودی ولی عہد نے ہمیں سعودی عرب کے ‘وڑن 2030’ کے خدوخال سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا ہے، ان کے مطابق اس وڑن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے انہیں اگلے دس سال کے دوران ایک کروڑ افرادی قوت درکار ہوگی۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ پاکستانی افرادی قوت کی گزشتہ خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس مطلوبہ افرادی وقت کا زیادہ حصہ پاکستان سے لیا جائے گا، روزگار کے مواقع کے حوالے سے یہ پاکستانیوں کے لیے ایک بہت بڑی خبر ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور اس کی آئندہ سمت کے حوالے سے بھی
تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے باور کرایا کہ ان کے دورے کے نتیجے میں جو جذبہ خیر سگالی پیدا ہوا اس کے نقوش آج تک پاکستانیوں کے دلوں میں تازہ ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کی، میں نے بھی اپنے سعودی ہم منصب کو جلد
پاکستان آنے کی دعوت دی ہے جسے انہوں نے قبول کیا ہے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ عید کے بعد ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے خدوخال طے کرنے کے لیے سعودی افسران کا وفد پاکستان تشریف لائے گا۔انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر سعودی عرب کا یہ دورہ انتہائی سود مند رہا ہے، ماہ رمضان کی برکتیں اس میں شامل تھیں اور یہ دورہ پاکستانیوں کے لیے بہت سی خوشخبریاں لائے گا۔