کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک ، آن لائن)این اے 249ضمنی انتخابات میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے دوران 10 پولنگ اسٹیشنز کے 10 بیگز کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی مکمل ہو گئی، اس دوران عبدالقادر مندوخیل کے 6 جبکہ مفتاح اسماعیل کے 2 ووٹ مسترد ہوئے ہیں۔دوسری جانب پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن میں قومی اسمبلی کے حلقہ
این اے 249 کراچی میں ہونے والے ضمنی انتخاب کو کالعدم قرار دینے کی درخواست دائر کر دی۔پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ دھاندلی کی وجہ سے ضمنی الیکشن کالعدم قرار دیا جائے، الیکشن سے پہلے این اے 249 کراچی سے 17 ہزار ووٹ دیگر شہروں کو منتقل کیئے گئے۔پی ٹی آئی نے موقف اپنایا ہے کہ من پسند افسران کو محکمہ تعلیم سے پریذائڈنگ افسر بنا کر لایا گیا، پیپلزپارٹی نے اپنے امیدوار کو جتوانے کیلئے ترقیاتی منصوبے شروع کیئے۔پی ٹی آئی کی درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ این اے 249 کے کئی پونگ اسٹیشنز پر فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو نہیں دیئے گئے۔پاکستان تحریکِ انصاف نے اپنی درخواست میں استدعا کی ہے کہ الیکشن کمیشن این اے 249 کراچی کا ضمنی انتخاب کالعدم قرار دے۔علاوہ ازیں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حلقہ این اے 249کے ضمنی انتخاب کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے عمل کامیں اکیلا بائیکاٹ نہیں کر رہا ، باقی جماعتیں بھی باہر نکل کر آگئی ہیں ،صرف
پاکستان پیپلزپارٹی آر او کے پاس بیٹھی ہے، یہ کیا ہٹلر کا جرمنی ہے؟ ہم الیکشن کمیشن میں جائیں گے۔۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل نے کہا کہ جو فارم 45ملے تھے ان میں سے 167پر دستخط نہیں تھے ،صبح بھی ریٹرننگ آفیسر ( آر او)نے کہا کہ فارم 46نہیں دیں گے ، غیر استعمال شدہ بیلٹ گننے نہیں دیے جا رہے ، آر او کہہ رہا ہے کہ صرف فارم 45
کی بنیاد پر گنتی کر لیں۔جب پہلا بیگ کھلا تو سیل نہیں تھا،ہمیں کہا گیا کہ سیل گر گئی ہو گی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر شکست ہوئی تو ہزار بار تسلیم کروں گا ، جا کر ہار پہنا ئوں گا۔ الیکشن کمیشن کے پاس جائیں گے، کہیں گے کہ دوبارہ گنتی پر جو مذاق ہو رہا ہے اسے رکوائیں۔انہوں نے کہا کہ ووٹ کی عزت کی بات کر رہے ہیں تو ووٹ گننا لازمی ہے، میری شکایت آر او سے ہے، پیپلز پارٹی سے نہیں، آر او نے کہا کہ فارم 46 نہیں دیں گے جو خلافِ قانون بات ہے۔