جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

شاہد خاقان کو ”جوتا ماروں گا” کا بیان دینامہنگا پڑ گیا سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بڑا قدم اٹھا لیا

datetime 21  اپریل‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد ،لاہور(آن لائن، این این آئی )سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 20 اپریل کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ کا نوٹس لے لیا ۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ہدایت پر مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی کو خط جاری کیا گیا ہے ۔رکن قومی اسمبلی کو اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 21 کے

تحت لیٹر جاری کیا گیا۔شاہد خاقان عباسی کو ایوان میں مسلسل صدر مجلس نشین کی ہدایات کو نظرانداز کرنے خصوصاً 20 اپریل کو غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر یہ لیٹر جاری کیا گیا۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی کے اس طرز عمل سے اسمبلی کی کارروائی کو آسانی سے چلانے میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے طرز عمل سے قومی اسمبلی کی کاروائی میں خلل پید ا کیا اور ایوان کی کاروائی میں رکاوٹ ڈال کر اسپیکر کے منصب کا تمسخر اڑایا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی خط جاری ہونے کے 7 دن کے اندر معذرت کریں اور اپنی پوزیشن واضح کریں۔ شاہد خاقان عباسی کے مقررہ وقت میں جواب داخل نہ کرنے پر یہ تصور کیا جائے گا کہ ان کو اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہنا۔دوسری جانب شاہد خاقان عباسی کی سپیکر قومی اسمبلی سے تلخ کلامی پر وزیر بحری امور علی زیدی نے شاہد خاقان عباسی کے رویے کی وجوہات قوم کو بتا تے ہوئے کہاہے کہ

آپ سابق وزیراعظم پاکستان کے نامناسب رویے اور گندی زبان پر حیران ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ چوری کے پیسوں پر پلنے والی اولاد سے آپ اس کے سوا توقع ہی کیاکرسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی کے مرحوم والد نے نیشنل بنک سے ایک ارب کا فراڈ کیا،

انگریزی روزنامے دی فرنٹیئر پوسٹ نے 10 اگست 1991 کے اپنے شمارے میں تمام تفصیلات چھاپ رکھی ہیں، اس واقعہ میں سب کیلئے ایک تنبیہ موجود ہے، چوری کی دولت اور حرام کی کمائی ہمیشہ آپ کے بچوں کے ذہنوں پر اثر ڈالتی ہے، علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے

رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے کہا ہے کہ پارلیمان میں شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر کے سامنے جاکر جوتا مارنے کی بات کی جو غیر سیاسی اور غیر اخلاقی تھی، وہ اسپیکر قومی اسمبلی سے معافی مانگیں۔وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو

کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی صداقت عباسی نے کہا کہ عام عوام کا احتجاج ہوتا ہے تو یہ لوگوں کو مارنے کے لیے بھاگتا ہے۔صداقت عباسی نے کہا کہ اسپیکر کو دھمکی دینے سے تضحیک ہوئی ہے، مذمت ہونی چاہیے، ہم پوٹھوہار اور کوہسار میں ہم تہذیب میں رہ کر الیکشن لڑتے ہیں،

یہ واقعہ کارکنان اور معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون شاہد خاقان عباسی کے معافی مانگنے تک انہیں نمائندگی سے ہٹائے، ہم ممبرز مل کر اسپیکر کے پاس جائیں گے، اسپیکر نے بہت صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل

نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے ایم این اے صداقت عباسی نے پوٹھوہار میں سب سے زیادہ ووٹ لیے ہیں۔دریں اثنا صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے قومی اسمبلی میں آئینی، اخلاقی اور سیاسی اقدار کی دھجیاں اڑا دیں،حیرت ہے کہ ایسے گرے ہوئے

خیالات کا شخص ن لیگ کی طرف سے وزیراعظم رہ چکا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کو ایوان قومی اسمبلی کا تقدس پامال کرنے پر شرمندہ ہونا چاہیئے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی نے اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کر کے خود اپنے منہ پر کالک ملی ہے۔ حکومت مخالف بیانات دینے

والی پیپلز پارٹی وقت آنے کر چور گلی سے بھاگ گئی۔ دھرنے کے پر امن خاتمے پر وزیر اعظم عمران خان اور انکی پوری ٹیم مبارکباد کی مستحق ہے۔ وزیر اعظم عمران خان نے توہین رسالت اور توہین مذاہب کے مستقل خاتمے پر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو ساتھ لیکر چلنے کی پالیسی کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…