اسلام آباد ( آن لائن)صدر مملکت عارف علوی نے اخراجات میں کفایت شعاری ظاہر کرنے کے لئے ایوان صدر کے چھوٹے ملازمین کے کئی الائونسز ختم کر دیئے جبکہ خود عارف علوی اپنے اہلخانہ کے ساتھ اکثر رات کے اوقات میں سرکاری خزانے سے مختلف ہوٹلز پر کھانا
کھانے جاتے ہیں ،ایوان صدر کے ذرائع نے بتایا کہ رواں مالی سال کا ایوان صدر کا بجٹ 592 ملین روپے ہے اور ایوان صدر کے زیادہ تر اخراجات ملازمین پر پڑتے ہیں تاہم صدر عارف علوی نے گریڈ ایک سے16 تک کے ملازمین پر چھری چلادی ہے اور ملازمین کی شادی یا ان کے عزیز و اقارب کے انتقال کے موقع پر ان کو 50 ہزار روپے گرانٹ ملتی تھی جو کہ صدر عارف نے بند کر دی اس پر ملازمین نے شدید احتجاج کیا ہے اس طرح سابق صدر آصف زرداری کے دور میں ایک وقت کا کھانا مفت دیا جاتا تھا اب یہ کھانا بند کر دیا گیا ہے ۔لیٹ بیٹھنے والے ملازمین کو ڈراپ کرنے کی سہولت بھی ختم کر دی گئی ہے اور جو ملازمین تاخیر سے بیٹھ کر سرکاری امور انجام دیتے تھے ان کوایک تنخواہ کے ساتھ اعزازیہ ملتا تھا وہ بھی ختم کر دیا گیا ہے ،ایوان صدر میں کالونی میں رہنے والے چھوٹے ملازمین کی فلیٹ کی تزئین و آئین بھی کئی سال سے نہیں ہو سکی اور اس کے لئے فنڈز کی کمی کا بہانہ بنایا جاتا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر کوئی تنظیم ایوان صدر میں فنکشن کرنا چاہتی تو اسے کہا جاتا ہے کہ اس تقریب پر چائے ،بسکٹ اخراجات خود برداشت کریں گے جبکہ پہلے ایسا کبھی نہیں ہوتا تھا ،دوسری طرف صدر عارف علوی اکثر اسلام آباد کے مختلف علاقو ں میں ریسٹورنٹس پر کھانا کھانے جاتے ہیں اوراسکا بل سرکاری خزانے سے ادا کیا جاتا ہے ۔اس بارے میں جب ایوان صدر کے ترجمان اختر منیر سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا۔