اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)حکومت آئندہ تین سالوں میں47قومی اداروں کی نجکاری پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے تاہم 12اداروں کی نجکاری کا عمل ایڈوانس سٹیج پر پہنچ چکا ہے،موجودہ حکومت اس حوالے سے فیصلہ سازی کے عمل میں سیاسی حمایت کو یقینی بنا رہی ہے تاکہ ملکی
معاشی حالات بہتر بنائے جاسکیں۔روزنامہ جنگ میں ساجد چوہدری کی شائع خبر کے مطابق قومی اداروں کی نجکاری کا عمل دو مرحلوں پر مشتمل ہو گا جس کیلئے 47قومی اداروں کی نجکاری کی تجاویز پیش کی گئی ہیں ، 19اداروں کی نجکاری کا عمل تیزی سے جاری ہے جن پر مالی سال 2019-20 پر کام شروع کیا گیا تھا اور رواں مالی سال 2020-21 پر کام جاری رہیگا۔دستاویزات کے مطابق ایس ایم ایز بنک کی نجکاری اپریل 2021 ، پاکستان ری انشورنس کمپنی لمیٹڈ (بقیہ 20فیصد شیئرز) کی نجکاری اپریل 2021 ، فرسٹ وویمن بنک لمیٹڈ کی نجکاری ستمبر ، اکتوبر 2021، ہائوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن کی نجکاری ستمبر ، اکتوبر 2021، 27جائیدادوں کی نیلامی مارچ 2021، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور کی نجکاری مارچ 2021، جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد کی نجکاری اگست 2021،ہیوی الیکٹریکل کمپلکس کی نجکاری جون 2021،پاکستان اسٹیل ملزکی نجکاری ستمبر 2021، بلوکی پاور پلانٹ 1223میگاواٹ اور حویلی بہادر
پاور پلانٹ 1230میگاواٹ کی نجکاری کا عمل فروری 2022، تک متوقع ہے۔ان کے علاوہ سندھ انجینئرنگ لمیٹڈ، پاکستان انجینئرنگ کمپنی (پیکو)، نندی پاور پلانٹ،گدو پاور پلانٹ، ماڑی پٹرولیم لمیٹڈ (بقیہ ماندہ حصص) پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی )
کی نجکاری کیلئے بھی تجاویز زیر غور ہیں۔دوسرے مرحلے میں نیشنل انجینئرنگ سروسز پاکستان (پرائیویٹ ) لمیٹڈ (نیسپاک)، نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ لمیٹڈ، اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پاکستان انوائرمنٹ پلاننگ اینڈ آرکیٹکچرل کنسلٹنٹس (پرائیویٹ ) لمیٹڈ،
پاکستان ایکسپو سنٹر (پرائیویٹ) لمیٹڈ، پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی)، سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل)، سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ (ایس ایس جی سی) ، روز ویلٹ ہوٹل،یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن اور زرعی ترقیاتی بنک لمیٹڈ کی نجکاری
کی جائے گی۔ذرائع کے مطابق دوسرے مرحلے میں مجوزہ نجکاری کی فہرست سے سرکاری ٹیلی ویژن کو نکال دیا گیا ہے ، مختلف اداروں اور محکموں کی نجکاری سے قبل متعلقہ وزارتوں سے مشاورت کی جائیگی جس کے بعد تکنیکی معاونت اور سفارشات حکومت کو پیش کی جائیں گی۔
دستاویزات کے مطابق موجودہ حکومت فیصلہ سازی کے عمل میں سیاسی حمایت کو یقینی بنا رہی ہے تاکہ ملکی معاشی حالات بہتر بنائے جاسکیں، وفاقی سیکرٹری نجکاری ناصر حسن جامی نے اس حوالے سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ پاکستان اسٹیل ملز، ایس ایم ایز، پاکستان ری انشورنس
کمپنی لمیٹڈ، ہیوی الیکٹریکل کمپلکس، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل اور ایل این جی پلانٹس سمیت 12ادارے نجکاری کے عمل میں ایڈوانس سٹیج پر ہیں۔باقی میں تاخیر ہو سکتی ہے کیونکہ مارکیٹ میں آنے سے پہلے بہت سے مراحل کو طے کرنا ہوتا ہے، پہلے متعلقہ اداروں کے مسائل کو بھی سیٹل کرنا ہوتا ہے، پاکستان اسٹیل ملز میں تو ہم جون تک بلڈنگ کے مرحلے میں چلے جائیں اور توقع ہے کہ اس کی نجکاری کا عمل رواں سال مکمل ہو جائے گا۔