اسلام آبا (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سابق الیکشن کمشنر پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا جس کی وجہ سے فارن فنڈنگ کیس میں تاخیر ہوئی۔ نجی ٹی وی کے مطابق ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس کی اوپن سماعت ہونی چاہیے، فارن فنڈنگ کیس میں خوف ہوتا تو اوپن سماعت کا نہ
کہتا، سابق الیکشن کمشنر اپوزیشن کا لگایا ہوا تھا اور وہ پی ٹی آئی کا سب سے بڑا دشمن تھا، وہ پی ٹی آئی کے خلاف گیم کررہے تھے اس لیے کیس میں تاخیرہوئی، پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس بدنیتی پرمبنی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ براڈشیٹ پر ہمارا کوئی لینا دینا نہیں، مشرف نے این آر او دیا۔ انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ نے نواز شریف کے 800 ملین ڈالرز کے اثاثے ڈھونڈ کر نکالے، اس پر عدالت نے کہا کہ واقعی نوازشریف کے اثاثے تھے۔انہوںنے کہاکہ براڈ شیٹ معاملے پر انکوائری کمیٹی فیصلہ کرے گی، کمیٹی فیصلہ کرے گی براڈشیٹ معاملہ کیسے حل کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس پر معاہدے کے تحت حکومت کو رقم دینا تھی، اگر پیمنٹ نہ کرتے تو ایک دن کا سود 5 ہزار پاؤنڈ دینا پڑتا۔ بجلی کی قیمت میں اضافے پر کہا کہ بجلی کی قیمت اس لیے بڑھائی کہ ملک پر مزید قرضے نہیں چڑھا سکتے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے ایک بار پھر سینیٹ انتخابات میں شفافیت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ حکومت اس حوالے سے عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے سینیٹر سجاد خان طوری نے ملاقات کی، جس میں معاون خصوصی برائے سیاسی امور ملک عامر ڈوگر بھی شریک تھے۔ملاقات میں آئندہ سینیٹ انتخابات
کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔سینیٹر سجاد خان طوری نے وزیر اعظم کو پارٹی کے ایوان بالا سے ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کے قانون سازی میں مثبت اور مؤثر کردار سے آگاہ کیا۔عمران خان نے ایک بار پھر سینیٹ انتخابات میں شفافیت پر زور دیتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ حکومت عدالتی فیصلے کا احترام کرے گی۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں ماضی میں ہونے والی ہارس ٹریڈنگ کی تاریخ گواہ ہے، چاہتے ہیں کہ ایوان بالا کے قانون ساز شفاف طریقے سے منتخب ہو کر آئیں۔