اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جے یو آئی( ف)کو بلوچستان کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی بڑا جھٹکا لگ گیا،جے یو آئی کے سابق رکن صوبائی اسمبلی حاجی ابرار تنولی نے پارٹی سے باقاعدہ راہیں جدا کرلیں۔مانسہرہ میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ابرار تنولی نے کہا کہ
وہ جے یو آئی کی پالیسیوں کی وجہ سے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر رہے ہیں۔ وہ اب ہر فورم پر جے یو آئی اور ن لیگ کا بھرپور مقابلہ کریں گے ۔ ابھی کسی دوسری جماعت میں شامل ہونے کا فیصلہ نہیں کیا۔وقت آنے پر ورکرز کی مشاورت سے دوسری جماعت میں شمولیت اختیار کروں گا۔یاد رہے کہ اس سے قبل جے یو آئی بلوچستان میں بھی بغاوت ہوچکی ہے ۔ وہاں سے مولانا محمد خان شیرانی، حافظ حسین احمد سمیت چار اہم رہنمائوں نے مولانا فضل الرحمان کی پالیسیوں پر تنقید کی تھی جس کے بعد انہیں پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان رہنمائوں نے جمعیت علما اسلام پاکستان کے نام سے اپنی سیاسی جماعت قائم کرلی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حاجی ابرار حسین تنولی 2013 میں قومی وطن پارٹی کے ٹکٹ پر رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہونے کے بعد تحریک انصاف سے اتحاد کے نتیجے میں جنگلات کے صوبائی وزیر بنے تھے۔ اس کے بعد انہوں نے جماعت اسلامی اور پھر جے یو آئی میں شمولیت اختیار کی تھی۔