اتوار‬‮ ، 08 جون‬‮ 2025 

معاملہ ابھی ختم نہ ہوا، براڈ شیٹ نے 29ملین ڈالر وصول کرنے کے بعدحکومت پاکستان سے مزید رقم طلب کرلی

datetime 10  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)براڈشیٹ ایل ایل سی نے قومی احتساب بیورو کے وکلا کو ایک خط لکھاہے جس میں یونائیٹڈ بینک لندن برانچ سے 28,706,533.34 ڈالر وصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے مزید 2.1ملین ڈالر طلب کرلئے ہیں۔روزنامہ جنگ میں

مرتضیٰ علی شاہ کی شائع خبر کے مطابق براڈ شیٹ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ اس نے ڈپٹی ماسٹر لے کے گزشتہ سال 17 دسمبر کے احکامات کے مطابق 29 ملین ڈالر وصول کرلئے ہیں ، اس کاکہناہے کہ اس ادائیگی سے جسٹس Teare اصل اور اخراجات سے متعلق حکم کی جزوی طورپر تکمیل ہوگئی ہے لیکن دونوں احکامات کے پیراگراف 3 کے مطابق 1,180,799.66 ڈالرسود کی ادائیگی ابھی باقی ہے،اس کے علاوہ ڈپٹی ماسٹر لے نے ہمارے موکل کے حق میں 30,000 پونڈ جو کہ40,677 ڈالر کے مساوی ہوتے ہیں اخراجات کی ادائیگی کا بھی حکم دیا ہے یہ اخراجات priority of the Judgment Debts کے علاوہ ہے اور یومیہ بنیادوں پر سود کا ملاکر یکم جنوری کو یہ رقم مجموعی طورپر 1,221,476.66 بنتی ہے ،ہمارے موکل نے ڈپٹی ماسٹرلے کے سرسری تخمینے کے علاوہ بھی اضافی اخراجات کئے ہیں،یہ اخراجات 900,000 ڈالر سے زیادہ ہیں اور اس کابنیادی سبب آپ کے موکل کا 17 دسمبر

سے قبل عدالت اورہمارے ساتھ رابطہ نہ کیاجانا ہے۔ براڈ شیٹ کے وکلا نے نیب کے وکلا کو لکھاہے کہ آپ کے موکل نے تمام واجبات ادا کرنے پر رضامندی کااظہار کیاتھا لہذا برائے مہربانی اس بات کی تصدیق کریں کہ آپ کاموکل ہمارے موکل کو بلاتاخیر 2,100,000 ڈالر ادا کرے گا۔

براڈشیٹ نے نیب کو تصفئے کی شرائط طے کرنے کی بھی دعوت دی ہے جس کااطلاق Tomlin آرڈر کے تحت ہوگا جس کے مطابق آپ کاموکل ہمارے موکل کو فیصلے کے تحت عاید ہونے والے والے تمام اخراجات 14 دن کے اندر یعنی 8 جنوری2021 تک ادا کرنے کاپابند ہے ۔

ایک ذریعے نے بتایا ہے کہ نیب کو براڈشیٹ کے وکلا کاخط مل گیا ہے اور اس پر غور کیاجارہا ہے ۔یوبی ایل لندن برانچ نے کیس ہارنے کے10 دن کے اندر براڈشیٹ کے اکائونٹ میں 29ملین ڈالر منتقل کردئے ہیں ، عدالت نے ایک علیحدہ حکم میں کہاہے کہ شریف فیملی کے لندن کے

فلیٹ اس مقدمے میں اٹیچ نہیں کئے جاسکتے۔ براڈ شیٹ کے اس مقدمے سے لاتعلقی کااظہار کرتے ہوئے نیب کی موجودہ قیادت نے اس بات پر زور دیاہے کہ اس مقدمے کی وکالت کیلئے وکلا کی فرم کی خدمات سابق وزیر اعظم ،اٹارنی جنرل آفس اور وزارت قانون کی ہدایات پرحاصل

کی گئی تھیں ،نیب کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہاگیاہے کہ حکومت پاکستان نے لندن کی فرم کے ساتھ نیب کے ذریعے ملزمان کے غیر ملکی اثاثوں کا پتہ چلانے کیلئے 20جون2000 کو ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے ،اس کے بعد سابق صدر جنرل (ریٹائرڈ) پرویز مشرف نے اس کی منظوری دی تھی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…