اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک /این این آئی)سینئر تجزی کار عارف حمید بھٹی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ کوئٹہ تاحال نہیں ہو سکا جس کی وجہ انہیں سیکیورٹی کلیئرنس نہیں ملی ہے ۔ اس حوالے سے انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان کی ایجنسیوں نے بھارت کی ایک کال ٹریس کر لی ہے ، اگر وزیراعظم عمران خان کوئٹہ کا دورہ کرتے ہیں تو ان پر حملہ ہو سکتا ہے جبکہ
کال ٹریس کے بعد ہزارہ برادری کے دھرنا مظاہرین کی سکیورٹی بھی بڑھا دی گئی تاکہ ان پر دوبارہ حملہ نہ ہو ۔ سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے دھرنا مظاہرین کیلئے نامناسب لفظ بلیک کا استعمال کیا انہیں چاہیے کہ وہ اپنے الفاظ واپس لیں ۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کوئٹہ کو دورہ کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ کوئٹہ کا دن اور وقت خفیہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، سانحہ مچھ پر احتجاج کرنے والی ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے کسی بھی وقت اچانک کوئٹہ پہنچ سکتے ہیں تاہم سیکیورٹی وجوہات کی وجہ سے ان کے دورے کا باقاعدہ اعلان نہیں کیا جائے گا۔اس سے پہلے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ بہت جلد کوئٹہ کا دورہ کروں گا ، سانحہ مچھ میں شہدا کےلواحقین سے ملنے جاوں گا ، لواحقین سے درخواست ہے شہدا کی تدفین کریں ، دکھ کی اس گھڑی میں ہزارہ برادری کے ساتھ ہیں ، تفصیلات کے مطابق سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم نے کہا کہ شہدا کے لواحقین کے دکھ کا احساس ہے، آپ کا درد جانتاہوں اور آپ کے مطالبات کا بھی احساس ہے ، پہلے بھی چل کرآپ کے پاس آیا تھا اور دکھ میں ساتھ کھڑاتھا۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد کوئٹہ آکرشہدا کےلواحقین سے تعزیت اور فاتحہ خوانی کروں گا ، کبھی اپنی عوام کا بھروسہ نہیں توڑوں گا ، اپیل ہے اپنے پیاروں کو دفن کریں تاکہ ان کی روح کو سکون ملے۔