ہفتہ‬‮ ، 19 جولائی‬‮ 2025 

” کرتا نیب ہے بھگتی سپریم کورٹ ہے” عدالت عظمیٰ نے قومی احتساب بیوروپر عدم اعتماد کا اظہا رکردیا

datetime 6  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے باغ ابن قاسم کرپشن کیس میں ڈاکٹر ڈنشاہ کی ضمانت منظور کرلی جبکہ ججز نے ریمارکس دیئے ہیں کہ احتساب قانون کے مطابق نہیں ہوگا تو ادارے کیخلاف ایکشن لیں گے،نیب ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائے، چھوٹے

افسران کو پکڑ لیا اصل فائدہ لینے والے کو نہیں پکڑتے ہیں اور ملزم کو چھوڑنے کا الزام سپریم کورٹ پر آ تا ہے، ملک کو بچانا ہے یا نہیں، کرتا نیب ہے بھگتی سپریم کورٹ ہے۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں باغ ابن قاسم کرپشن کیس سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نے ریمارکس دیے کہ اس ملک کے ساتھ نیب کیا کر رہا ہے، اس سکینڈل کے اصل ملزم پر نیب نے ہاتھ نہیں ڈالا، نیب کے پاس اپنی مرضی سے کام کرنے کا اختیار نہیں، نیب نے اپنی مرضی کرنی ہے تو سیکش 9 میں ترمیم کرے پھر جو مرضی کرے۔جس پر پراسیکیوٹر جنرل نے جواب دیا کہ نیب اپنی مرضی نہیں کرتا، ملزم کو پکڑ کر 24 گھنٹوں میں احتساب عدالت میں پیش کردیا جاتا ہے۔عدالت نے کہا کہ نیب ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے نہ لگائے، چھوٹے افسران کو پکڑ لیا اصل فائدہ لینے والے کو نہیں پکڑتے ہیں اور ملزم کو چھوڑنے کا الزام سپریم کورٹ پر آ تا ہے، ملک کو بچانا ہے یا نہیں، کرتا نیب ہے بھگتی سپریم کورٹ ہے۔جسٹس عمر عطا بندیال نے

کہا کہ ہم نیب سے مطمئن نہیں ہیں، نیب کو کام سے کون روکتا ہے ہمیں بتائیں تاکہ اسے پکڑیں، نیب کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، یہ نہیں ہونا چاہیے کہ کسی نے مجھ پر مہربانی کی تو میں اس پر مہربانی کروں، نیب کو بہادری اور اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔عدالت نے کہا

کہ نیب کی کارکردگی رپورٹ پڑی ہے، نیب نے اربوں روپے اکھٹے کیے ہیں، نیب پر سرکار کا ہی نہیں ہر طرف سے دباؤ ہوتا تاہم قانون کا اطلاق سب پر برابر ہونا چاہیے اور احتساب بھی قانون کے مطابق ہونا چاہیے، احتساب قانون کے مطابق نہیں ہوگا تو ادارے کیخلاف ایکشن لیں گے۔

جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ نیب بڑے آدمی پر ہاتھ نہیں ڈالتا لیکن بکری چور پانچ سال جیل جاتا ہے۔ جسٹس مظاہر علی نقوی نے کہا کہ نیب سرکاری افسروں کو سب پہلے گرفتار کر لیتا ہے لیکن نیب جس کیخلاف شواہد ہوں اسے گرفتار نہیں کرتا، پہلا ریفرنس دوسرا ریفرنس یہ کیا مذاق بنایا ہوا ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ہمارے اوپر کوئی دباؤ نہیں کوئی کام سے نہیں روکتا اور ڈاکٹر ڈنشاہ کی درخواست ضمانت کی مخالفت نہیں کریں گے۔ بعد ازاں عدالت نے ڈاکٹر ڈنشاہ کی ضمانت منظور کرلی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…