چکوال (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے جس طرح اپوزیشن نے فوج پر حملہ کیا اس طرح تاریخ میں کبھی نہیں ہوا، فوج کیخلاف بھارت کی پروپیگنڈا مشین جیسی زبان استعمال ہورہی ہے،خود کو جمہوریت پسند کہلانے والے کہتے ہیں کہ جمہوری حکومت گرا دو، ماضی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی،اگر ان چوروں کو کسی حکومت
نے این آر او دیا توملک سے غداری کریگی،یہ لوگ مجھے کسی بھی طرح بلیک میل نہیں کرسکتے،اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی تھی تو کیا آپ کسی فورم پر گئے؟،پاکستانی فوج پر حملہ کرنا شروع کردیا،پاکستان میں صحت کا نظام 10 سال میں ایسا ہوگا جو امیر ترین ملکوں کا بھی نہیں ہوگا۔ہفتہ کو وزیر اعظم نے چکوال میں 500 بستروں کے اسپتال، لا کالج اور رنگ روڈ منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا اور پہلی یونیورسٹی کا افتتاح کیا۔یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں جس طرح سیاسی اپوزیشن جماعتوں نے فوج پر حملہ کیا وہ اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا اور وہ زبان استعمال کی جارہی ہے جو بھارت کی پروپیگنڈا مشین پاکستان کے خلاف استعمال کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سے قبل جنرل (ر) پرویز مشرف پر تنقید کی جاتی تھی لیکن وہ سیاسی شخصیت تھے کیوں کہ وہ ملک کے سربراہ بن چکے تھے۔انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھتے ہیں بٹن آن کرو تو تبدیلی آجائے گی، تبدیلی پہلے دماغ میں پھر زمین پر آتی ہے، چکوال میں اس طرح کے پراجیکٹ لایا جو تبدیلی لائیں گے اور ان سے معاشرہ بدلتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یورپی یونین کی ڈس انفو لیب نے انکشاف کیا کہ ہندستان نے 700 جعلی نیوز ویب سائٹس بنا رکھی تھیں جس میں مردہ اشخاص کے ناموں کو بھی استعمال کیا اور اس کا واحد مقصد یہ تھا کہ پاکستان کو دنیا میں برے انداز
میں پیش کیا جائے تا کہ باہر سے کوئی پاکستان میں سرمایہ کاری نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ خاص طور پر پاکستانی فوج کو ہدف بنایا گیا کیوں کہ بھارت طویل عرصے سے چاہتا ہے کہ پاکستانی فوج کمزور ہو اور ان کی پوری منصوبہ بندی ہے کہ دنیا میں پاکستانی فوج کو اس طرح پیش کیا جائے کہ جیسے وہ دہشت گرد ہیں جبکہ نریندر مودی تو گزشتہ آرمی چیف کو دہشت گرد کہہ
بھی چکا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے معلوم ہوا کہ یہ جعلی نیوز سائٹس اپوزیشن کی اس پی ڈی ایم کو بھی فروغ دے رہے تھے اور کئی ایسے صحافی بھی ہیں جو اس ڈس انفارمیشن کا حصہ تھے اور پی ڈی ایم کو سپورٹ کرتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ پاکستان کی اپوزیشن پہلی مرتبہ اس طرح پاکستانی فوج، آرمی چیف، آئی ایس آئی چیف کو اس طرح ہدف
بنا رہی ہے اس سے قبل اس کی کوئی مثال نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کا مؤقف یہ ہے کہ الیکشن میں فوج نے دھاندلی کروائی اس لیے حکومت سلیکٹڈ لیکن کوئی ان سے پوچھے کہ اگر انتخابات میں دھاندلی ہوئی ہے تو کیا آپ الیکشن کمیشن، سپریم کورٹ گئے یا پارلیمنٹ میں آئے کسی فورم پر آپ نے کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی انتخابات میں جب ری پبلکنز نے
کہا کہ دھاندلی ہوئی ہے تو میڈیا پہلے کہتا تھا کہ انہوں نے ابھی تک کوئی ثبوت نہیں دئیے۔عمران خان نے کہا کہ نہ دھاندلی کے کوئی ثبوت دئیے نہ کسی فورم پر گئے اور پاکستانی فوج پر حملہ کرنا شروع کردیا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے ملک میں بدترین کرپشن کی، آصف زرداری کو نواز شریف نے کرپشن ہر پی جیل میں ڈالا تھا، انہی دونوں جماعتوں
کی وجہ سے ملکی قرضے میں اضافہ ہوا، جبکہ مولانا فضل الرحمٰن نے خود فیصلہ کرلیا کہ میں صادق و امین ہوں اور کسی کو جوابدہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ خود کو جمہوریت پسند کہلانے والے کہتے ہیں کہ جمہوری حکومت گرا دو، اپوزیشن کا صرف ایک مطالبہ ہے کسی طرح انہیں این آر او دے دیں یہ لوگ مجھے کسی بھی طرح بلیک میل نہیں کرسکتے لیکن کسی نے انہیں این آر او دیا تو
وہ کام کرے گا جو دشمن کرتا ہو اور کسی نے ان چوروں کو این آر او دیا تو ملک سے غداری کرے گا۔مریم نواز اور بلاول بھٹو زرداری پر تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کوئی ان سے پوچھے کہ آپ دونوں کی اہلیت کیا ہے؟ دونوں نے زندگی میں ایک گھنٹہ کام نہیں کیا اور ملک چلانے جارہے ہیں،
ان دونوں کا تجربہ یہ ہے کہ یہ بڑی شان و شوکت سے پلے بڑھے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں صحت کا نظام 10 سال میں ایسا ہوگا جو امیر ترین ملکوں کا بھی نہیں ہوگا، نجی ہسپتالوں کے لیے کم قیمت پر زمینیں فراہم کریں گے جبکہ پوری کوشش ہے کہ اسکولوں کو ڈی سینٹرلائز کردیں۔