اتوار‬‮ ، 23 جون‬‮ 2024 

ترک صدر کی مدد سے حکومت نے بڑی کامیابی حاصل کرلی،پاکستان پر عائد 1.2ارب ڈالرز جرمانے کی رقم ختم،وزیراعظم عمران خان نے بڑا اعلان کردیا

datetime 4  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے کارکے کا تنازعہ کامیابی سے حل کر کے پاکستان پر عائد 1.2 ارب ڈالر ز جرمانے کی رقم بچالی ہے۔اپنے ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ترک صدر طیب رجب اردگان کی مدد سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے کارکے تنازعہ کامیابی سے حل کرلیا ہے اور آئی سی ایس آئی ڈی کی جانب سے پاکستان پر عائد کئے گئے 1.2ارب ڈالرز جرمانے کی رقم بچا لی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس شاندار کامیابی پر میں حکومت کی مذاکراتی ٹیم کو دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ دریں اثناء وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا،گزشتہ ایک سال میں حکومت نے مشکل فیصلے کئے جن کے ثمرات برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں،عالمی مالیاتی اداروں بشمول ورلڈ بینک نے حکومتی کاوشوں اور مثبت نتائج کا اعتراف کیا ہے، حکومت کا ٹارگٹ معاشی اعشاریوں میں مزید بہتری لانا ہے،اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا حکومت کی اولین تر جیح ہے۔پیر کو وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیرِ اقتصادی امور حماد اظہر، وزیرِ برائے بحری امور سید علی حیدر زیدی، وزیرِ منصوبہ بندی مخدوم خسرو بختیار، مشیر برائے اصلاحاتی امور ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ مرزا، معاون خصوصی یوسف بیگ مرزا، معاون خصوصی ندیم بابر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، متعلقہ محکموں کے وفاقی سیکرٹری صاحبان، گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی، چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) انور علی حیدر ودیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں معاشی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ معاشی شعبے میں حکومتی اقدامات کے مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں اور اقتصادی اعشاریوں میں بہتری آ رہی ہے جس کو بین الاقوامی اداروں کی جانب سے بھی تسلیم کیا جا رہا ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ چند ماہ میں حکومتی اقدامات کی بدولت جہاں مالیاتی خسارے پر قابو پایا گیا ہے وہاں بجٹ کے خسارے پر بھی موثر قابو پایا گیا۔وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ حکومتی اقدامات کی بدولت معیشت کی سمت درست ہو چکی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی جانب سے محصولات میں 15سے 16فیصد بہتری آئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسٹیٹ بنک سے مزید قرض نہیں اٹھایا جا رہا۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ حکومتی اخراجات کے حوالے سے مالی نظم و ضبط کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا جا رہا ہے

اور رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں کوئی اضافی گرانٹ (سپلیمنٹری گرانٹ) جا ری نہیں کی گئی جس سے چالیس سے پچاس ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹیکس وصولیوں میں خاطر خواہ بہتری آئی ہے جس میں مزید اضافہ متوقع ہے۔ اجلاس میں مہنگائی کی صورتحال اور اس پر قابو پانے کیلئے طلب و رسد کویقینی بنانے اور دیگر انتظامی اقدامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا ہفتہ وار بنیادوں پر جائزہ لیا جائے اور عام آدمی کے استعمال میں آنے والی اشیاء ضروریہ کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔

ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور حکومت کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے لئے مختص شدہ رقم کو بر وقت خرچ کرنے کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار پرمسلسل نظر رکھی جائیگی، اس ضمن میں وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام وزارتوں کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کی رپورٹ ماہانہ بنیادوں پر پیش کی جائے۔ وزیرِ اعظم نے زور دیا کہ ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت پر نظر رکھنے کے نظام کو مزید موثر بنایا جائے۔ اجلاس میں بینکنگ کورٹس کو مزید مستحکم کرنے کیلئے مختلف تجاویز وزیر اعظم کو پیش کی گئیں۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ وزارتِ قانون کی مشاورت سے ان تجاویز کو آئندہ دس روز میں حتمی شکل دی جائے تاکہ ان تجاویز پر عمل درآمد شروع کیا جا سکے۔ اجلاس میں بیمار صنعتوں کوازسر نو فعال بنانے کے حوالے سے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ معیشت کے مختلف شعبے کی بہتری کے لئے وزیرِ اعظم کی زیر صدارت معاشی ٹیم کے مختلف اجلاسوں میں لئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کی بھی تفصیلی رپورٹ وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی ان میں تعمیرات کے شعبے، خصوصی اقتصادی زونز کا قیام، بیرون ملک سے پاکستان میں منتقل ہونے والی صنعتوں کے لئے مراعاتی پیکیج، سی پیک اتھارٹی کا قیام،

کاروبار میں سہولت کاری (ایز آف ڈوئنگ بزنس)، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے فروغ کے لئے اقدامات، ملکی ہوائی اڈوں کے بہتر انتظام کیلئے غیر ملکی سرمایہ کاروں اور تجربہ کار کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنا، دوست ملک چین کے ساتھ برآمدات میں اضافہ، پاکستان بناؤ سرٹیفکیٹس کا اجراء، ایف بی آر میں اصلاحات، زراعت کے شعبے میں بہتری، نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر عمل درآمد، ایل این جی کے اضافی ٹرمینلز کا قیام، ریلوے نظام کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے سی پیک کے تحت اہم منصوبے مین لائن -ون (ایم ایل ون) پر پیش رفت، گڈانی پورٹ اور ساحلی علاقوں پر سیاحتی مراکز کا قیام،

پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اتھارٹی کا قیام، سٹیل مل کی بحالی و دیگر اہم فیصلوں پر عمل درآمد میں پیش رفت کی تفصیلی روپورٹ وزیرِ اعظم کو پیش کی گئی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل حالات میں اقتدار سنبھالا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں حکومت نے مشکل فیصلے کیے جن کے ثمرات برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی اعشاریوں میں بہتری حوصلہ افزاء ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں بشمول ورلڈ بنک نے حکومتی کاوشوں اور ان کے مثبت نتائج کا اعتراف کیا ہے۔ حکومت کا ٹارگٹ ان معاشی اعشاریوں میں مزید بہتری لانا ہے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا حکومت کی اولین تر جیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے۔

موضوعات:



کالم



توجہ کا معجزہ


ڈاکٹر صاحب نے ہنس کر جواب دیا ’’میرے پاس کوئی…

صدقہ‘ عاجزی اور رحم

عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…