جمعہ‬‮ ، 17 اکتوبر‬‮ 2025 

شاہی جوڑے کے اعزاز میں پاکستان مانومنٹ میں ہونیوالی تقریب بد نظمی کا شکار ،وفاقی وزیر جب پہنچے تو ان کیساتھ کیا سلوک کیا گیا؟اہم انکشافات سامنے آگئے

datetime 17  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(سی پی پی) شاہی جوڑے کے اعزاز میں پاکستان مانومنٹ میں تقریب بد نظمی کا شکار ہونے کا انکشاف۔وفاقی دارالحکومت میں واقع پاکستان مانومنٹ پر برطانیہ کے شاہی جوڑے کے اعزاز میں دی جانیوالی تقریب جس کا اہتمام اسلام آباد میں برطانوی ہائی کمیشن نے کیا تھا، بدنظمی کے متعدد واقعات پیش آئے۔

جس کے باعث تقریب میں مدعو کئے جانے والے کئی اہم شخصیات جن میں بعض ورزا بھی شامل تھے یا تو تقریب ادھوری چھوڑ کر چلے گئے یا پھر تقریب کے اختتام پر اظہار ناراضی کرتے دکھائی دیئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریب میں نشستوں کا اہتمام نہیں تھا اس لئے شرکا کو جن میں بڑی تعداد میں معمر افراد بھی شامل تھے کئی گھنٹے تک کھڑے رہنا پڑا۔ پیرانہ سالی کے باوجود بعض مدعوین کو نہ چاہنے کے باوجود رکشے میں سوار ہو کر تقریب گاہ تک آنا پڑا۔ان سارے مناظر کے عینی شاہد میڈیا کے نمائندوں نے منتظمین کی درخواست پر ان واقعات کو محض اس لئے رپورٹ نہیں کیا کہ یہ دو ملکوں کے دوستانہ تعلقات کا معاملہ ہے اور برطانوی شاہی جوڑا پاکستان کا مہمان ہے۔ہر چند کہ بعض میڈیا کے نمائندوں کو بھی پریشان کن صورتحال کا سامنا کرنا پڑا لیکن آداب میزبانی کے پیش نظر انہوں نے اس حوالے سے خاموشی اختیار کی لیکن اب خود برطانوی نشریاتی ادارے نے اس ساری صورتحال کی تفصیل اپنی ویب سائٹ پر جاری کر دی ہے۔اس رپورٹ کے مطابق منگل کی شب برطانوی شہزادہ ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن جب ایک رکشے میں بیٹھ کر اسلام آباد میں واقع پاکستان نیشنل مانومنٹ پہنچے تو ان سے ملنے کے متمنی افراد میں چند طاقتور وفاقی وزرا اور وزیر اعظم عمران خان کے قریبی مشیران بھی شامل تھے۔

لیکن اس موقع پر کیے گئے سخت سکیورٹی انتظامات کا کیا کیجیے کہ جس کی بدولت نصف درجن کے قریب وزرا اور مشیران شاہی جوڑے سے ملنے کی اپنی خواہش دل میں ہی لیے اس تقریب سے رخصت ہوئے۔ان میں وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک، وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ، وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد حسین، وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور نعیم الحق اور مشیر برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان شامل تھے۔

ان میں سے دو نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر انھیں شاہی جوڑے کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔وزیر اعظم کے ایک مشیر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ برطانوی سکیورٹی حکام کی طرف سے اس موقع پر کیے گئے انتظامات بہت احمقانہ تھے،کابینہ کے اراکین کو شاہی جوڑے سے ملنے کی اجازت نہ دینا توہین آمیز تھا، وزارت خارجہ اس حوالے سے برطانوی حکام سے شکایت کرے گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق دوسری جانب ایک وفاقی وزیر نے بھی تصدیق کی کہ وزرا کو سکیورٹی وجوہات کی بنا پر شاہی جوڑے سے ملنے نہیں دیا گیا۔انھوں نے بتایا کہ جب دو وزرا بشمول غلام سرور خان کو ہائی کمیشن کے عملے کی جانب سے کہا گیا کہ وہ استقبالیے تک رکشے میں آئیں تو انھوں نے رکشے میں بیٹھنے سے انکار کر دیا اور واپس چلے گئے چند دیگر وزرا نے بھی رکشے میں بیٹھنے سے انکار کیا اور اپنی اپنی گاڑیوں میں مانومنٹ پہنچے۔

جب ہم مانومنٹ پہنچے تو پتا چلا کہ علیحدہ علیحدہ انتظامات کیے گئے تھے۔ چند وزرا کو جب علیحدہ انتظامات کا پتا چلا تو وہ تقریب چھوڑ کر واپس آ گئے۔وفاقی وزیر کے مطابق دیگر وزرا کے برعکس وزیر اعظم کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات تقریب کے اس حصے میں پہنچنے میں کامیاب ہو گئیں جہاں شاہی جوڑا موجود تھا تا ہم برٹش گارڈز نے انھیں اس مخصوص جگہ سے باہر نکال دیا جس پر فردوس عاشق تقریب سے واپس روانہ ہو گئیں۔یاد رہے کہ شاہی جوڑے کی سکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے برٹش رائل گارڈ بھی ان کے ہمراہ پاکستان آئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق فردوس عاشق اعوان سے ان کا موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا گیا تاہم مصروفیات کے باعث وہ دستیاب نہیں تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



افغانستان


لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…