لاہور (آئی این پی) وفاقی حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی کی تیاری شروع کردی۔حکومت نے وزیراعلیٰ، گورنر، وزیر قانون، وزرا اور اتحادیوں سے تجاویز طلب کرلیں۔
گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور سمیت دیگر رہنماؤں کا حزب اختلاف جماعتوں سے جلد رابطے کا امکان ہے۔حکومت نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی بیک ڈور ڈپلومیسی کا ٹاسک دے دیا ہے۔ سربراہ جے یو آئی ایف مولانا فضل الرحمن کی ممکنہ گرفتاری بھی زیر غور ہے۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن ، بھائیوں اور قریبی ساتھیوں کے پرانے کیسز بھی کھولنے کا امکان ہے حکومتی وزیر ڈیرہ اسماعیل خان میں زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کو نیب سے تحقیقات کروانے کا عندیہ دے چکے ہیں جے یو آئی (ف) کے سربراہ کو پنجاب کے کن کن مدارس سے مدد مل سکتی ہے، وفاق نے اس حوالے سے بھی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔مولانا فضل الرحمن کا ساتھ دینے والی سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور رہنماں کی فہرستیں بھی وفاق نے طلب کرلی ہیں۔ ذرائع کے مطابق حکومت کی پہلی ترجیح میں آزادی مارچ کو بیک ڈور کے ذریعے ناکام بنانا شامل ہے۔ اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی، گور نر پنجاب چوہدری محمدسرور سمیت دیگر رہنماؤں کا حزب اختلاف جماعتوں سے جلد رابطے کا امکان ہے حکومت نے اتحادی جماعتوں کے رہنماں کو بھی بیک ڈور ڈپلومیسی کا ٹاسک دیدیا ہے۔