اتوار‬‮ ، 11 مئی‬‮‬‮ 2025 

مظاہرین کا کنٹرول لائن عبور کرنے کیلئے مارچ تیسرے روز بھی جاری ،فضابھارت مخالف نعروں سے گونج اٹھی

datetime 6  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مظفر آباد(اے این این ) بھارت کے زیر حراست حریت رہنما یاسین ملک کی تنظیم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ(جے کے ایل ایف)کے اہتمام لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی جانب ہزاروں افراد کا قافلہ آزاد کشمیر کے علاقے گڑھی دوپٹہ پہنچ گیا۔تفصیلات کے مطابق اتوار کو جے کے ایل ایف نے آزاد کشمیر کے علاقے گڑھی دو پٹہ سے سے آزادی مارچ کا دوبارہ آغاز کیا۔

یہ قافلہ گزشتہ رات کو دارالحکومت مظفر آباد سے گڑھی دوپتہ پہنچا تھا۔مارچ کے شرکاء کی منزل چکوٹھی کے قریب کنٹرول لائن جسے مظاہرین عبور کر کے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کریں گے ۔مارچ میں شریک افراد نے 4 اکتوبر کو آزاد کشمیر کے مختلف علاقوں سے موٹرسائیکلوں اور گاڑیوں کے ذریعے ایل او سی کی جانب سفر کا آغاز کیا تھا اور جمعہ کی شب مظفر آباد میں گزارنے کے بعد ہفتہ کو گڑھی دوپٹہ پہنچے تھے جہاں رات قیام کے بعد سفر کا از سر نو آغاز کیا گیا ۔اس دوران مارچ کے شرکا نے سابق چیئرمین جے کے ایل ایف امان اللہ خان اور موجودہ چیئرمین یسین ملک کی تصاویر بھی تھامی ہوئی تھیں اور ساتھ ہی کشمیر بنے گا خود مختار کے نعرے بھی بلند کیے۔علاوہ ازیں مارچ میں شریک افراد نے ایک بڑا بینر بھی تھاما ہوا تھا جس پر لکھا تھا اقوام متحدہ: کشمیر کو آپ کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔کچھ شرکا کے ہاتھوں میں موجود پلے کارڈز پر درج تھا اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق رائے دہی دلانے کے لیے جموں و کشمیر کو کنٹرول سنبھالے۔مارچ کے شرکا جب بینک روڈ سے گزرے تو تجارتی رہنمائوں شوکت نواز میر اور عباس قادری نے ان پر گلاب کی پتیاں بھی نچھاور کیں۔دو روز قبل آزاد کشمیر کے وزرا نے جے کے ایل ایف کے رہنمائوں سے ملاقات کی تھی اور مارچ کے شرکا سے ایل او سی کے قریب نہ جانے اور اسے پار نہ کرنے کی اپیل کو دہرایا تھا۔

جس پر جے کے ایل ایف کے رہنماؤں نے انہیں یقین دہانی کروائی تھی کہ وہ ایل او سی کی جانب سفر کے دوران پرامن رہیں گے۔جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے مرکزی ترجمان محمد رفیق ڈار نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت نے ان سے رابطہ کیا تھا اور ان کا موقف معلوم کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے مبصرین کو پرامن مارچ کے مقاصد سے آگاہ کرنے کے علاوہ ہم نے اقوام متحدہ سے مقبوضہ جموں کشمیر کا کنٹرول سنبھالنے کے لیے امن فورسز بھیجنے اور اور اقوام متحدہ کی جانب سے ریفرنڈم کروانے کا مطالبہ دہرایا ۔

محمد رفیق ڈار نے کہا کہ اقوام متحدہ کو 21 اپریل 1948 کو منظور کی گئی قرارداد نمبر 47 کا پیرا نمبر 2 بھی یاد دلایا جس میں ایل او سی پار کرنا ایک قانونی سرگرمی قرار دیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ جے کے ایل ایف نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ اقوام متحدہ، پاکستان اور بھارت کو پرامن مارچ کو روکنے کے لیے طاقت کا استعمال نہ کرنے پر رضامند کرے۔علاوہ ازیں مارچ کے دوران کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے ایل او سی کے قریب چناری کے مقام پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔ایل او سی سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر جسکول کے مقام پر آزاد کشمیر کی انتظامیہ کی جانب سے ہر قسم کی گاڑیوں کا راستہ روکنے کے لیے کنٹینرز بھی لگائے گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بارہ روپے


ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…