نیویارک(آن لائن)چین نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان کشمیر کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اسے سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔چین کے وزیرخارجہ وانگ ڑی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیرتاریخ کا دیرینہ تنازع ہے
اسے اقوام متحدہ کے منشور، سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اوردوطرفہ معاہدوں کے مطابق پْرامن طورپرحل ہوناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ چین صورتحال کوپیچیدہ کرنے والے تمام یکطرفہ اقدامات کی مخالفت کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین خطے میں استحکام کاخواہشمند ہے۔یاد رہے اس سے قبل ترک صدر رجب طیب ایردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران مقبوضہ وادی کشمیر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ آٹھ ملین افراد بد قسمتی سے آج بھی اپنے گھروں سے باہر نہیں نکل پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں، پاکستانیوں اور بھارتیوں کی سلامتی کے لیے اس مسئلے کو جھڑپوں یا جنگ سے نہیں بلکہ انصاف اور سچائی کو بنیاد بناتے ہوئے مذاکرات سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ ترک صدر نے کہا کہ ایک طرف دنیا کی خوش قسمت اقلیت روبوٹس پر بحث و مباحثہ جاری رکھیہوئے ہے تو دوسری طرف بدقسمتی سے ایک ارب سے زیادہ افراد بھوک کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ رجب طیب ایردوان نے واضح طور پر کہا کہ دنیا کے ایک حصے کو عیش و آرام کی زندگی گزارنے اور دوسرے حصے کو بھوک و افلاس میں دھکیلنے کی کوشش کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔ ترکی کے صدر کہا کہ دنیا کے مستقبل کو صرف پانچ ممالک کے ویٹو تک محدود نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنے اذہان اور قواعد کو تبدیل کریں۔