جمعہ‬‮ ، 11 اکتوبر‬‮ 2024 

اگر بھارت نے کچھ غلط کیا تو ہم آخر تک لڑیں گے اگرآٹھ ہزار یہودی مقبوضہ کشمیرکی طر ح اتنے دنوں سے محصور ہوتے تو کیا ہوتا؟عمران خان کا اقوام متحدہ میں خطاب، بڑے سوال اُٹھادیئے

datetime 27  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلانے کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری نے مداخلت نہ کی تو دو ایٹمی ممالک آمنے سامنے ہونگے،اگر بھارت نے کچھ غلط کیا تو ہم آخر تک لڑیں گے اور نتائج سوچ سے کہیں زیادہ ہوں گے،، مقبوضہ کشمیر میں 52 روز سے 80 لاکھ افراد 9 لاکھ فوج کی موجودگی میں محصور ہیں اور آرایس ایس کے رکن نریندر مودی کی حکومت ان سے جانوروں جیسا سلوک کر رہی ہے،

دنیا اس معاملے پر کیوں خاموش ہے؟ اگرآٹھ ہزار یہودی اس طرح اتنے دنوں سے محصور ہوتے تو کیا ہوگا؟،مقبوضہ کشمیر میں جب کرفیو ہٹالیا جائیگا اور لوگ باہر آئیں گے جہاں 9 لاکھ فوجی تعینات ہیں اس صورت میں خون ریزی کا خطرہ ہے،یہ وقت عملی اقدم اٹھانے اور اقوام متحدہ کی آزمائش کا وقت ہے سب سے پہلے بھارت فوری طور پر کشمیر میں گزشتہ 55 روز سے نافذ کرفیو ختم، 13 ہزار کشمیریوں کو رہا کرے،بھارت کے ساتھ باہمی مسائل پر بات کرنے کیلئے تیار تھے، مودی نے کوئی جواب نہیں دیا،پاکستان میں کوئی شدت پسند تنظیم نہیں، بھارت ہم پر الزام لگا رہا ہے، بھارتی سرزمین سے ہمارے بلوچستان میں حملے کیے جا رہے ہیں جس کا ثبوت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادو کی گرفتاری ہے،نائن الیون کے بعد اسلام فوبیا بڑھا اس حوالے سے عالمی برادری کو سمجھنے کی ضرورت ہے،، اسلامی دہشت گردی نام کی کوئی چیز نہیں، صرف ایک اسلام ہے جو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم لے کر آئے، دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، آزادی اظہار کو ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تضحیک اور توہین کیلئے استعمال نہ کیا جائے، غریب ملکوں کو اشرافیہ طبقہ لوٹ رہا ہے،ہمارے ملک میں چند خاندان حکمران تھے جو کرپشن کر کے اپنے پیسے باہر بھیج دیتے تھے، 5ہزار گلیشئر پگھل چکے، ہم نے مسئلے کی طرف ہنگامی بنیادوں پر توجہ نہ دی تو دنیا ایک بڑی تباہی سے دوچار ہو جائیگی۔ جمعہ کو اقوام متحدہ کے 74ویں اجلاس میں انگریزی زبان میں تقریر کی اور ان کا خطاب فی البدیہ (پہلے سے غیر تحریر شدہ) تھا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کی نمائندگی کرنا اعزاز کی بات ہے، میں 4 اہم نکات پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ موسمیاتی تبدیلی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلوں سے متاثر 10 ممالک میں شامل ہے، موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان کے گلیشئر پگھل رہے ہیں، پاکستان زرعی ملک ہے اور اگر ماحولیاتی تبدیلی کا کچھ نہیں کیا گیا تو ملک شدید خطرے سے دو چار ہوگا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ماحولیاتی تبدیلی کیلئے بہت کچھ کر رہا ہے لیکن ہم اکیلے کامیاب نہیں ہو سکتے، اقوام متحدہ کو موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنے ہوں گے،

کوئی بھی ملک اکیلا اقدامات نہیں کرسکتا۔کرپشن اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے عمران خان نے کہا کہ غریب ملکوں کو اشرافیہ طبقہ لوٹ رہا ہے، ہر سال غریب ملکوں کے اربوں ڈالر ترقی یافتہ ملکوں میں جاتے ہیں، امیر افراد اربوں ڈالر غیر قانونی طریقے سے یورپ کے بینکوں میں منتقل کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کا قرضہ 10 برسوں میں چار گنا بڑھ گیا جس کے نتیجے میں ٹیکس کی آدھی رقم قرضوں کی ادائیگی میں چلی جاتی ہے، ہم نے مغربی دارالحکومتوں میں کرپشن سے لی گئی جائیدادوں کا پتا چلایا لیکن ہمیں مغربی ملکوں میں بھیجی گئی رقم واپس لینے میں مشکلات کاسامنا رہا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ امیر ممالک کو چاہیے کہ وہ غیر قانونی ذرائع سیآنے والی رقم کے ذرائع روکیں کیوں کہ غریب ملکوں سے لو ٹی گئی رقم غریبوں کی زندگیاں بدلنے پر خرچ ہوسکتی ہے، کرپٹ حکمرانوں کو لوٹی گئی رقم بیرون ممالک بینکوں میں رکھنے سے روکاجائے، امیر ممالک میں ایسے قانون ہیں جوکرمنلز کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔اسلامو فوبیا پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے بعد اسلامو فوبیا خطرناک حد تک پھیل چکا ہے، اسلاموفوبیا کی وجہ سے بعض ملکوں میں مسلم خواتین کا حجاب پہننا مشکل بنادیاگیاہے، کچھ مغربی رہنماؤں نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا جس کی وجہ سے اسلاموفوبیا نے جنم لیا۔

انہوں نے کہا کہ بنیاد پرست اسلام یا دہشت گرد اسلام کچھ نہیں ہوتا، اسلام صرف ایک ہے جو حضرت محمد ؐ نے ہمیں سکھایا، افسوس کی بات ہے کہ بعض سربراہان اسلامی دہشت گردی اور بنیاد پرستی کے الفاظ استعمال کرتے ہیں، افسوس کی بات ہے مسلم ملکوں کے سربراہوں نے اس بارے میں توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں خود کش حملوں اور اسلام کوجوڑا گیا لیکن نائن الیون سے پہلے زیادہ تر خودکش حملے تامل ٹائیگرز نے کیے، تامل ٹائیگرز ہندو تھے تاہم کسی نے ہندو ازم کو دہشت گردی سے نہیں جوڑا۔وزیراعظم نے کہا کہ مغربی لوگوں کوسمجھ نہیں آتا کہ پیغمبر اسلام حضرت محمد ؐکی توہین مسلمانوں کیلئے بہت بڑ ا مسئلہ ہے، جب اسلام کی توہین پر مسلمانوں

کا ردعمل سامنے آتا ہے تو ہمیں انتہا پسند کہہ دیا جاتا ہے، اسلام پہلا مذہب ہے جس نے غلامی ختم کی اور اقلیتوں کو برابر کے حقوق دئیے۔وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب کے چوتھے نکتے میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم اور بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرتے ہوئے کہاکہ یہاں (اقوام متحدہ) آنے کا اہم مقصد مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بتانا ہے کہ وہاں کیا ہو رہاہے، 2001 کے بعد پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شمولیت اختیار کی لیکن میں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے شامل ہونے کی مخالفت کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر بات سے پہلے میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہماری حکومت جنگ کے خلاف ہے، نائن الیون واقعے میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا،

70 ہزار پاکستانی ایسی جنگ میں مارے گئے جن کا اس سے تعلق ہی نہیں تھا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نے تمام انتہا پسند گروپس ختم کر دئیے ہیں لہٰذا اقوام متحدہ سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنا مشن بھیج کر چیک کرالیں۔ وزیراعظم نے کہاکہ اقتدار میں آنے کے بعد بھارت سے مذاکرات کی بات کی، مودی کو بتایا کہ ہمارے مشترکہ چیلنجز ہیں لیکن بھارت نے مذاکرات کی پیش کش ٹھکرادی، بھارتی وزیراعظم کو کہا غربت اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے لڑیں، مودی نے کہا پاکستان سے دہشت گرد حملے ہوتے ہیں تو بھارتی وزیراعظم کو بتایا کہ بھارت سے بلوچستان میں دہشت گردی ہوتی ہے، کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ہے۔وزیر اعظم نے کہاکہ پلوامہ حملے کے بعد بھارت نے بم گرائے، ہم نے ان کے دو طیارے مار گرایا،

ہم نے فوری طور پر ان کا پائلٹ واپس کیا کیونکہ ہم امن چاہتے تھے، بھارت میں واویلا کیا گیا کہ پاکستان میں 50 دہشت گرد مارے، انہوں نے صرف 10 درخت تباہ کیے، مودی نے انتخابی مہم میں کہا ٹریلر دکھایا ہے پاکستان کو فلم دکھائیں گے، ہم نے سوچا انتخابات کا ماحول ہے، بعد میں صحیح ہو جائیں گے لیکن ہمیں پتا چلا بھارت پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی سازش کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے سلامتی کونسل کی 11 قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، مقبوضہ وادی میں اضافی فوجی نفری تعینات کی اور کرفیو لگاکر 80 لاکھ لوگوں کو گھروں میں محصور کردیا۔وزیراعظم نے بھارتی وزیر اعظم سے متعلق کہا کہ مودی آر ایس ایس کے رکن ہیں جو ہٹلر اور مسولینی کی پیروکار تنظیم ہے،

آر ایس ایس کے نفرت انگیز نظرئیے کی وجہ سے گاندھی کا قتل ہوا، آر ایس ایس بھارت میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پیدا کررہی ہے اور یہ ہٹلر سے متاثر ہو کر بنی، آر ایس ایس بھارت سے مسلمانوں اور عیسائیوں سے نسل پرستی کی بنیاد پر قائم ہوئی، اسی نظریے کے تحت مودی نے گجرات میں مسلموں کا قتل عام کیا۔عمران خان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں 80 لاکھ افرادکو جانوروں کی طرح بند کیا ہوا ہے، یہ نہیں سوچا گیا کہ مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا تو کیا ہوگا، دنیا نے حالات جان کر بھی کچھ نہیں کیا کیونکہ بھارت ایک ارب سے زیادہ کی منڈی ہے، مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھنے پر خونریزی ہوگی، دنیا نے سوچا کہ مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا کشمیریوں پر کیا اثر ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں لاکھوں کشمیری آزادی کی تحریک میں جان دے چکے ہیں،

مقبوضہ وادی میں 11ہزار خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایاگیا، مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی حامی سیاسی قیادت کو بھی قید کررکھاہے، مقبوضہ کشمیر میں خون خرابے کے بعد ایک اورپلواما ہوسکتا ہے اور بھارت ہم پرالزام لگائیگا، بھارت میں کروڑوں مسلمان کیا یہ سب نہیں دیکھ رہے؟ بھارتی حکومت نے 13 ہزار کشمیری نوجوانوں کو مختلف جیلوں میں قید کررکھاہے۔وزیر اعظم عمران خان نے مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا جاتا ہے اور پوری دنیا خاموش رہتی ہے، اگر لاکھوں یہودی اس طرح محصور ہوں تو کیا ہوگا؟ روہنگیا میں مسلمانوں کا قتل عام ہوا، دنیا نے کیا رد عمل دیا؟ اگرخونریزی ہوئی تو مسلمانوں میں انتہا پسندی اسلام کی وجہ سے نہیں بلکہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے ہوگی۔انہوں نے دنیا کو ایک ایک بار پھر خبردار

کیا کہ اگر عالمی برادری نے مداخلت نہیں کی تو دو جوہری ملک آمنے سامنے ہوں گے، اس صورتحال میں اقوام متحدہ پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے، اگر پاکستان اور بھارت میں روایتی جنگ ہوتی ہے تو کچھ بھی ہوسکتاہے، یہ وقت اقوام متحدہ کی آزمائش کا ہے،کشمیریوں کو حق خود ارادیت دلوایا جائے۔وزیراعظم نے جنرل اسمبلی میں بھارت سے مطالبہ کیا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے 50 روز سے زائد جاری کرفیو اٹھائے، کیا اقوام متحدہ ایک ارب 20 کروڑ لوگوں کو خوش کرے گا یا عالمی انصاف کو مقدم رکھے گا؟ عمران خان نے واضح کیا کہ پاکستان بھارت سے سات گنا چھوٹا ہے، اگر جنگ ہوئی تو ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں بچے گا اور اس کا اثر پوری دنیا پر پڑے گا۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کو تمام قید کشمیریوں کو رہا کرنا ہوگا اور بھارت کو کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینی پڑی گی۔

موضوعات:



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…