مشرق وسطیٰ میں جنگ کا آغاز ہوا تو کیا ہوگا؟بھارت میں بڑی تباہی آنیوالی ہے،کس یورپی ملک میں مجاہدین کیلئے فنڈز اکٹھے کئے جاتے رہے؟طالبان کو جہاد کیلئے پاکستان نہیں بلکہ کس ملک نے تیارکیا؟عمران خان کے انکشافات،بڑی پیش گوئی کردی

27  ستمبر‬‮  2019

نیویارک (این این آئی)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا کو مسئلہ کشمیر پراپنا وزن اقوام متحدہ کے پلڑے میں ڈالنا چاہیے، اگر مسئلہ نہ کیا گیا تو اقوام متحدہ کی مکمل ناکامی ہوگی،کیا مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی 9 لاکھ فوج دہشت گردی روکنے کیلئے ہے؟ خطے میں جنگ ہوئی تو صرف تیل کی قیمت میں اضافہ ہی غربت بھی بڑھا دیگا، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں یہی ایکشن لینے کا وقت ہے،

ہمیں کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینا چاہیے،بھارت میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے، عالمی برادری کو کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر بھی توجہ دینی چاہیے، کرپشن سے ملکی معاشی حالت تباہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی، دنیا میں منی لانڈرنگ روکنے کے لیے سخت قوانین کی ضرورت ہے،خطے میں امن سے دنیا کی بڑی کمپنیز سرمایہ کاری کے لیے تیار ہوں گی،افغانستان کا مسئلہ حل کرانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،ایران کے مسئلے پر بھی ہم ثالثی کا کردار ادا کر سکتے ہیں،پاکستان میں کسی بھی مسلح تنظیم کو کام کرنے کی اجازت نہیں،پاکستان کا امن افغانستان کے پرامن حالات سے مشروط ہے،خطے کی ترقی کیلئے مکمل امن و استحکام ضروری ہے،خطے میں امن سے دنیا کی بڑی کمپنیاں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہوں گی۔ جمعہ کو یہاں ایشیا سوسائٹی کی تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے وزیراعظم نے کہا کہ میرا ملک کیلئے وہی وژن ہے جو پا کستان بنانے والوں کا وژن تھا،مدینہ کی ریاست جدید ترین ریاست تھی،نبی کریمؐ نے سب سے پہلے فلاحی ریاست کی بنیاد رکھی،مدینہ کی ریاست میں تمام مذاہب کے لوگوں کو یکساں حقوق حاصل تھے۔انہوں نے کہاکہ غلاموں سے خاندان کے افراد کے طور پر سلوک کیا جاتا تھا،قانون کی بالادستی میں ہی حکمران جوابدہ ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قانون کی حکمرانی مہذب اور غیر مہذب معاشرے میں تمیز کرتی ہے۔

انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کو تجارتی خسارے کا سامنا ہے تو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ہم ایف بی آر کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں کیونکہ ملک میں بہت کم لوگ ٹیکس دیتے ہیں اس لئے ٹیکس کے نیٹ میں اضافہ کرنا ہمارے لئے بڑا چیلنج ہے،ملک سے غربت کا خاتمہ بڑا ہدف ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے، 53 دن سے کرفیو نافذ ہے۔

کشمیر میں کرفیو اور پابندیاں اٹھنے کے بعد خونریزی کا خدشہ ہے۔فروری میں شروع ہونے والی پاک بھارت کشیدگی میں بتدریج اضافہ ہوا۔انہوں نے کہاکہ کرفیو اٹھنے کے بعد ا بتر صورتحال کاسامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں رہنے والے کروڑوں مسلمانوں کو بھی مشکلات کا سامنا ہے وزیراعظم نے کہا کہ دورہ امریکہ کے دوران عالمی رہنماؤں کو مقبوضہ وادی کی صورتحال سے آگاہ کیا، عالمی برادری کو کشمیر کی صورتحال پر بھرپور توجہ دینے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج کے ساتھ کشمیر میں انسانی المیہ پر بھی توجہ دینا ہو گی۔ عمران خان نے کہاکہ نائن الیون کے بعد پاکستان پر دہشت گردی کی جنگ مسلط کر دی گئی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ دہشت گردی کے باعث پاکستان میں سیاحت کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا،سیاحت کیلئے پاکستانی ویزے کا حصول مشکل ہو گیا تھاپاکستان کے شمالی اور پہاڑی علاقے خوبصورتی میں بے مثال ہیں سیاحت کے متعدد نئے مقامات دریافت کئے ۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ

سیاحت کے شعبے کی بہتری کے ساتھ ایک لاکھ غیر ملکی سیاح پاکستان آئے،پاکستان میں سیاحت کے فروغ کیلئے ای ویزہ سہولت شروع کی جبکہ پاکستان میں مذہبی سیاحتی مقامات موجود ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں علاقائی طور پر بھی مختلف چیلنجز کا سامنا ہے،افغانستان کا مسئلہ حل کرانے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،ایران کے مسئلے پر بھی ہم ثالثی کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔غربت اور بیروزگاری خطے کے بڑے ملکوں کا اہم مسئلہ ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ میں نے منتخب ہونے کے بعد ہمسایہ ملک کو مذاکرات کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی مسلح تنظیم کو کام کرنے کی اجازت نہیں،ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے موثر اقدام کئے، بھارت میں بی جے پی کے دوبارہ منتخب ہونے پر مذاکرات کی کوشش کی۔انہوں نے کہاکہ سنجیدہ تعلقات ہمارا ایجنڈا ہے، بھارت نے مثبت ردعمل نہیں دیافروری میں شروع ہونے والی پاک بھارت کشیدگی میں بتدریج اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاروں کیلئے ماحول سازگار بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں بھی حالات کو سازگار بنانے کی ضرورت ہے۔ ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا امن افغانستان کے پرامن حالات سے مشروط ہے۔

انہوں نے کہاکہ سی پیک کے آغاز سے بھارت اور ہمسایہ ملکوں کو پریشانی ہوئی،خطے میں چین اور بھارت بڑی عالمی منڈیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خطے کی ترقی کیلئے مکمل امن و استحکام ضروری ہے،خطے میں امن سے دنیا کی بڑی کمپنیاں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہوں گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ملکوں کو بدعنوانی جیسے ناسور کا سامنا ہے،کرپشن سے ملکی معاشی حالت تباہ اور روپے کی قدر میں کمی ہوئی، دنیا میں منی لانڈرنگ روکنے کیلئے سخت قوانین بنانے کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان سے پیسہ چوری کر کے باہر کے ملکوں میں رکھا گیامنی لانڈرنگ کی وجہ سے پاکستان کو مشکل مالی حالات کا سامنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کیوبا بحران کے بعد دونوں ایٹمی طاقتیں آمنے سامنے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ فروری میں بھارت نے پاکستان پر جارحیت کا مظاہرہ کیا۔پاکستان نے بھارتی جارحیت کا فوری اور بھرپور جواب دیا۔ انہوں نے کہاکہ ملکی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دو بھارتی طیارے مار گرائے۔انہوں نے کہاکہ ماضی میں ہونے والی تمام جنگوں سے متعلق غلط اندازے لگائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی،پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اربوں کا نقصان برداشت کیا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر مشرق وسطیٰ میں جنگ کا آغاز ہوا تو غربت بڑھے گی انہوں نے کہاکہ بھارت میں جو کچھ ہو رہا ہے

بڑی تباہی کاپیش خیمہ ہے،نریندر مودی آر ایس ایس کے نظریے پر عمل پیرا ہیں۔آرا یس ایس سمجھتی ہے کہ بھارت صرف ہندوؤں کی سرزمین ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں مسلمانوں کیخلاف نفرت انگیز رویے نے جنم لیا۔بھارت میں مسلمان ہی نہیں عیسائی بھی ناروا سلوک کا شکار ہیں۔بھارت میں آر ایس ایس کو تین بار دہشت گرد تنظیم قرار دیا گیا۔ عمران خان نے کہا کہ نریندر مودی نے گاندھی اور نہرو کے فلسفے کی دھجیاں اڑا دی ہیں لہذا اب دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ قائداعظم کا دو قومی نظریہ درست تھا کیونکہ بھارت کے ساتھ الحاق کرنے والی ریاستیں اب پچھتا رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی مذہبی جنونیت مہذب معاشروں کیلئے خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون  کے بعد مسلمانوں کی آزادی کی تحریکوں کو دہشت گردی کا نام دیا گیا،مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ فوجی صرف مسلمان آبادی کو دبانے کیلئے موجود ہیں کشمیر کے مسلمان بھارتی ریاستی دہشت گردی کا مقابلہ کر رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بدقسمتی سے اقوام متحدہ نے شواہد کے باوجود کشمیر پر مثبت کردار ادا نہیں کیا،کشمیر کے مستقبل کا فیصلہ وہاں کے عوام نے کرنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کشمیریوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دینا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی بنائے،کشمیر کی صورتحال اقوام متحدہ کی مسلسل ناکامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 80 ء کی دہائی میں برطانیہ میں مجاہدین کیلئے فنڈز اکٹھے کئے جاتے تھے۔امریکہ اور مغربی ممالک نے مجاہدین کی بھرپور حمایت کی۔انہوں نے کہاکہ افغانستان سے روس کے جانے کے بعد یہی مجاہدین دہشت گرد بن گئے۔افغانستان میں طالبان کو جہاد کیلئے امریکہ نے تیار کیا۔طالبان روس کیخلاف لڑیں تو جہاد اور امریکہ کے خلاف لڑیں تو دہشت گردی۔ انہوں نے کہا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی اور چین پاکستان کی خود مختاری میں کسی قسم کی مداخلت نہیں کرتا۔ وزیراعظم نے کہا کہ قائداعظم عظیم شخصیت تھے، کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جبکہ پیشہ ور سیاستدانوں کا کوئی نظریہ نہیں ہوتااسی لئے ہر بات پر سمجھوتہ کر لیتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…