آج سپریم کورٹ آف پاکستان میں ایک دلچسپ واقعہ پیش آیا‘ بھائی اور بہن کے درمیان زمین کا تنازع تھا‘ بھائی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے اچانک مخالف فریق یعنی بہن کے حق میں دلائل دینا شروع کر دیے‘ وکیل آدھ گھنٹہ جج صاحب کو اپنے ہی موکل کے خلاف دلیلیں اور ثبوت دیتا رہا‘ موکل اسے بار بار ٹوکتا رہا مگر وکیل صاحب چھٹے گیئر میں دلیلیں دیتے رہے‘
آخر تنگ آ کر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل سے پوچھ لیا آپ بھائی کے وکیل ہیں یا بہن کے‘ وکیل نے جواب دیا ”بہن کا“ جج صاحب نے کہا لیکن وکیل صاحب آپ نے وکالت نامہ بھائی کی طرف سے جمع کرا رکھا ہے‘ جج صاحب نے وکیل کو 20 ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔کل نیویارک میں عمران خان اور نریندر مودی دونوں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے‘ کل کا دن سارک کی تاریخ میں ”جنگ نیویارک“ کے نام سے یاد رکھا جائے گا‘ میری اپنے وزیراعظم سے درخواست ہے آپ یاد رکھیں آپ نے کل پاکستان اور کشمیر کا کیس لڑنا ہے‘ آپ نے القاعدہ‘ طالبان اور اسلامو فوبیا کا مقدمہ نہیں لڑنا چنانچہ احتیاط کیجیے آپ کہیں نائین الیون کی ذمہ داری بھی اپنی جھولی میں ڈال کر واپس نہ آ جائیں‘ آپ ہمارے وکیل ہیں‘ آپ نے ہمارے حق میں دلائل دینے ہیں‘قوم کو خطرہ ہے آپ کہیں القاعدہ کے بعد کشمیری مجاہدین کو ٹریننگ دینے کا اعتراف بھی نہ کر دیں‘ آپ کہیں ممبئی اٹیکس اور پٹھان کوٹ کی ذمہ داری بھی قبول نہ کر لیں‘ آپ ہمارے وکیل ہیں، آج عدالت نے شاہد خاقان عباسی کو بھی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا‘ عباسی صاحب آج عدالت میں کھل کر نیب اور حکومت سے بھی ٹکرا گئے‘ کیا گیم حکومت اور نیب کے ہاتھ سے نکل رہی ہے لیکن اس سے پہلے الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کھول دیا‘ پہلی ہیئرنگ یکم اکتوبر کو ہو گی‘ حکومت کہیں ایک نئے بحران کا شکار تو نہیں ہو رہی؟