اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں کم از کم اجرت آرڈیننس میں ترمیم کا بل پیش کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں وفاقی دارالحکومت میں کم از کم اُجرت آرڈیننس1961 میں ترمیم کے لیے بل پیش کر دیا گیا ہے۔ اس ترمیمی بل کے تحت ملازم کی تنخواہ بنک اکاؤنٹس کے ذریعے دینا لازمی ہوگا، یعنی ملازم کی تنخواہ اس کے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنا لازم ہو گا، اس کے علاوہ اوور ٹائم سمیت تنخواہ و دیگر الاؤنسز اوتھ کمشنر کے باضابطہ دستخط شدہ تحریری معاہدے کے ذریعے ادا کرنا ہوں گے، اس ترمیمی بلکی خلاف ورزی کی صورت میں ایک سال قید اور5 ہزار روپے جرمانہ کیا جا سکے گا، بینک اکاؤنٹ سے ہٹ کر تنخواہ کی ادائیگی منع ہو گی، اس کے علاوہ ملازمین کے اوقات کار 6 سے 8 گھنٹے سے زیادہ نہیں ہوں گے، اس کے علاوہ اوور ٹائم الاؤنس تنخواہ سے دوگنا دینا ہو گا اور اس کی خلاف ورزی کی صورت میں ایک سال قید اور5 ہزار روپیہ جرمانہ عائد کیا جائے گا، اس جرمانے کی رقم میں سے ایک چوتھائی رقم ملازم کو بھی ادا کی جائے گی۔ اس طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اس بل پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے گا۔
اوور ٹائم، الاؤنس، سیلری سے دوگنا، ڈیوٹی کے نئے اوقات کار مقرر، حکومت نے سرکاری ملازمین کو سرپرائز دیدیا
13
ستمبر 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں