اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)روزنامہ خبریں میں ایک وفاقی وزیر کی بیٹی سے متعلق خبر شائع ہوئی جس کے بارے میں چہ میگوئیاں جاری تھیں ۔اب معلوم ہوا ہے کہ اس وفاقی وزیر کا نام ریاض پیرزادہ ہے۔جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے اس وفاقی وزیر کی شادی شدہ بیٹی کے بارے میں منگل15اگست کے اخبار میں جو خبر شائع ہوئی تھی کہ موصوفہ اسلام آباد میں اپنی بیٹیوں کے ساتھ مقیم ہیں اور دیویوں اور دیوتائوں کی تصاویر نہ صرف موبائل فون کے واٹس ایپ پر لگاتی ہیں
بلکہ گھر کے کمرے میں بھی مندر بنا رکھا ہے، اس خاتون کے متعلق متضاد اطلاعات سامنے آرہی ہیں، واضح رہے کہ پہلے ان کے موبائل کے واٹس ایپ پر شناخت کےلئے کالی دیوی کی تصویر لگی تھی پھر ہند دیوگی دکھائی دینے لگا چند روز بعد پھولوں میں ڈھکی درگاہ دیوی کی تصویر ڈال دی گئی، تاہم روزنامہ خبریں میں خبر چھپنے کے بعد منگل کی صبح موبائل کے واٹس ایپ پر سے تصویرہٹا دی اور اسلام آباد سے مری جانیوالی سڑک کا ایک منظر ڈال دیا، شیخ واہن کے علاقے میں اگرچہ خبریں کے ہیڈ آفس میں موصول ہونیوالی اطلاعات یہی تھیں کہ خبر بے بنیاد ہے، تاہم جن ذرائع نے یہ خبر دی تھی ان کا اصرار ہے کہ علاقے کے نمائندے، وفاقی وزیر کے خاندان بارے کوئی خبر نہیں دے سکتے کیونکہ متعدد بار یہاں سے کامیاب ہونیوالے وفاقی وزیر کے خاندان کا یہاں اثر ورسوخ بہت زیادہ ہے، لوگ ان سے ڈرتے ہیں اور ان کا ظاہری چہرہ جو اسلام آباد، لاہور، ملتان اور بہاولپور میں بہت ملنساری پر مبنی ہے، علاقے میں ایسی خوش اخلاقی کے برعکس ان کا تسلط اتنا گہرا اور مضبوط ہے کہ وہاں کوئی چڑیا بھی ان کی مرضی کے بغیر پر نہیں مار سکتی، اس علاقے میں عملاً دہشت اور خوف کی فضا قائم ہے اور ماضی میں یہاں قتل وغارت کی متعدد وارداتیں ہوچکی ہیں، فرقہ وارانہ فساد کی داستانیں بھی عام ہیں اور خود وفاقی وزیر کے والد کو مذہبی مخالفین نے اس طرح قتل کیا تھا کہ ان کے جسم میں بے شمار گولیاں پیوست تھیں لہٰذا اس علاقے سے کوئی خواہ اس کا تعلق اپوزیشن سے ہی کیوں نہ ہو ان کے خاندان کے سامنے پر نہیں مار سکتا۔