اسلام آباد(آن لائن)وزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ اخلاقیات کمیٹی میں عائشہ گلالئی سمیت درجنوں سکینڈلز آنے کا امکان ہے،حکومت کیلئے عجلت میں بنائی گئی کمیٹی درد سر بن سکتی ہے،متعدد سیاسی رہنماؤں نے وزیراعظم سے معاملہ نہ اچھالنے کا مطالبہ کردیا ہے،
پاکستان مسلم لیگ(ن) کے ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو متعدد سیاسی رہنماؤں نے کہا ہے کہ اخلاقیات کمیٹی میں عائشہ گلالئی کا کیس نہیں بلکہ درجنوں درخواستیں آئیں گی اوران درخواستوں پر کام کرنے کیلئے پاکستان تحریک انصاف شورشرابا کرسکتی ہے اور اس حوالے سے کمیٹی غیر فعال ہوکر رہ جائی گی،لیگی رہنماؤں نے مشورہ دیا ہے کہ بہتر یہی ہے کہ عائشہ گلالئی معاملہ کو دبایا جائے وگرنہ ملک میں کوئی شریف نہ بچے گا،حمام میں سب ہی ننگے ہیں دریں اثناء عائشہ گلالئی سکینڈل کے بعد سیاسی رہنماؤں کی اکثریت نے چپ سادھ لی ہے،انکی پرانی دوستوں نے رابطے کرکے دھمکانا شروع کردیا ہے۔انتہائی معتبر ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو بلیک میل کرنے کیلئے درجنوں خوبرو لڑکیوں نے رابطہ کرکے کہا ہے کہ طاقت کے ذریعہ اب ہماری آواز نہیں دبائی جاسکتی ہے،عائشہ گلالئی کی طرح وہ بھی دیگر مخالف جماعتوں سے رابطہ کرکے سکینڈل فاش کریں گی۔ذرائع کے مطابق سیاسی شرفاء نے اپنی عزت بچانے کیلئے اپنی دوستوں کی منتیں سماجتیں کرکے افہام وتفہیم سے بات ختم کرنے کیلئے حامی بھری ہ