کراچی(این این آئی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جو لوگ شریف خاندان سے مخلص ہیں انہیں میرٹ نظرانداز کرکے اوپر لایا جاتا ہے اور محمد زبیر کو بھی گورنر سندھ کا عہدہ قابلیت پر نہیں وفاداری پر ملا ہے۔رانا ثنااللہ اورخواجہ سعد رفیق کو غلط فہمی ہے کہ وہ ماضی کی طرح عدالتوں پر حملہ کریں گے۔ن لیگ حکومت میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جو ان کی کرپشن سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ میاں صاحب کو بتانا
چاہتاہوں کہ فیتے کاٹنے سے پانامہ سے بچ نہیں پائیں گے،نامکمل منصوبوں کا چار چار مرتبہ افتتاح کیا جارہاہے،الطاف حسین کا بھی احتساب ہوناچاہئے ہمیں بھی انتظار ہے۔کراچی تحریکِ انصاف کا ہے۔ایم کیو ایم کی لسانی سیاست کی وجہ سے شہر پیچھے رہ گیا۔کراچی میں حالات خراب تھے۔جس کی وجہ سے پی ٹی آئی کی تنظیمیں نہ بن سکیں لیکن اب کراچی میں پی ٹی آئی کی سرگرمیاں ہوں گی۔پانامہ پر ہمیں امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی تاہم جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے ، ہمیں امید ہے کہ کیس ہم جیتیں گے۔سندھ کا کوئی والی وارث نہیں ہے زرداری دبئی میں بیٹھ کر حکومت چلاتے ہیں ۔پیپلزپارٹی کو سندھ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے۔۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کی صبح سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی حنیف گوہر کی رہائش گاہ پرناشتہ پر میڈیا سے گفتگو میں کیا۔اس موقع پر پی ٹی آئی سندھ کے صدر ڈاکٹرعارف علوی، عمران اسماعیل سمیت پی ٹی آئی رہنمائوں، تاجر برادری اور مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی حنیف گوہر نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا بھی اعلان کیا۔ عمران خان نے کہاکہ کراچی پی ٹی آئی اور سیاسی شعور رکھنے والوں کا شہر ہے۔ کراچی کی سیاست اب بہتر ہورہی ہے۔ پانامہ کراچی کے شہریوں کے لیے ضروری ہے،کراچی کے شہریوں کا زیادہ پیسہ چوری ہوتا ہے کیونکہ کراچی سب
سے زیادہ ریوینیو جمع کرتاہے۔پانامہ پر ہمیں امید ہے کہ عدالت انصاف کرے گی تاہم جو بھی فیصلہ آیا قبول کریں گے ۔ہمیں امید ہے کہ کیس ہم جیتیں گے۔پاکستانیوں کی جیت ہوگی۔پانامہ سے حکومت کا کوئی تعلق نہیں یہ شریف فیملی کی کرپشن ہے۔ قطری خط ایک فراڈ ہے۔قطری خط جعلی تھا اس لئے وہاں کی حکومت نے ان سے لاتعلقی کا اظہار کیا ۔جس نے انکو خط دیاہے وہ انکا کاروباری دوست ہے۔ پورٹ قاسم منصوبہ اپنے دوست کے
حوالے کیا گیا ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنے بزنس پارٹنرز قطریوں کو کراچی پورٹ پر200 ارب کا ٹھیکہ دیاگیایہ سب کرپشن ہے۔اب سب کو خوف ہوگا جس طرح سے سپرئم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔یہ پاکستانیوں کا مسئلہ ہے۔میرا پیسہ چوری نئی ہوا عوام کا پیسہ ہے۔وزیراعظم سے لیکر سب کرپٹ مافیا کو پکڑنا ہوگا،پاکستان میں کبھی بھی طاقتور کی عدالت میں اس طرح سے تلاشی نہیں لی گئی۔انہوں نے کہاکہ نیب کرپشن بڑھائے گی کم
نہیں کریگی۔مجھے خوشی ہے کہ سپریم کورٹ نے اس کا بھی نوٹس لیا ہے۔انہوں نے کہاکہ جسٹس عظمت کیلئے دعاگو ہیں کہ وہ جلد صحتیاب ہوکرپیر سے دوبارہ کیس سنیں گے۔عدالت میں کرپشن کرنے والوں کی تلاشی شروع ہونے سے اب آئندہ لو گ کرپشن کرتے ہوئے ڈریںگے۔زندگی میں کبھی نہیں سنا کے منصوبوں کا چار چار مرتبہ نامکمل منصوبوں کا افتتاح کیا جارہاہے،میاں صاحب کو بتانا چاہتاہوں کہ ربن کاٹنے سے پانامہ سے
بچ نہیں پائیں گے۔رانا ثنااللہ اورخواجہ سعد رفیق کو غلط فہمی ہے کہ وہ ماضی کی طرح عدالتوں پر حملہ کریں گے۔ن لیگ حکومت میں زیادہ تر وہ لوگ ہیں جو ان کی کرپشن سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔الطاف حسین کا بھی احتساب ہوناچاہئے ہمیں بھی انتظار ہے ان کے احتساب کا۔ملک کے اداروں میں چن چن کر ان لوگوں کو مقرر کیا جارہاہے جو شریف خاندان کے وفادار ہیں۔مجھے گورنر سندھ محمد زبیر پر افسوس ہے کہ وہ سب کچھ
جانتے ہوئے چپ کر کے بیٹھے ہیں۔محمد زبیر سب جاننے کے باوجود بھی شریف خاندان کے دفاع میں مصروف ہیں لہذا انہیں بھی گورنر سندھ کا عہدہ نوازشریف کی کرپشن چھپانے پر ملا ہے۔انہیں گورنرشپ قابلیت پرنہیں بلکہ شریف فیملی کی کرپشن چھپانے پر دی گئی ہے۔۔ انہوں نے کہا کہ نجم سیٹھی کرپشن کرتے ہیں تو ان کو بھی پی سی بی میں اہم عہدہ مل گیا۔کراچی میں گندگی اور پینے کے پانی کے معاملات میں بھی کرپشن کا
عنصر ہے۔زمینوں پر قبضے کھیلوں کے میدانوں پر قبضے یہ سب کرپشن ہے ۔سندھ میں40 فیصد لوگ گندہ پانی پیتے ہیں جو شرمناک عمل ہے۔نادرا کارڈ کراچی کے لوگوں کو جان بوجھ کر نہیں دئیے جارہے۔ نادر اکا رڈ سب کا حق ہے۔کارڈ نہیں ملا تو ووٹ کیسے ڈالیں گے۔انہوں نے کہاکہ میں اپنی غلطی تسلیم کرتا ہوں کہ کراچی کو وقت نہیں دے سکا2014 دھرنے میں نکل گیا 2016 پناما میں نکل گیا۔پناما کے بعد کراچی کو وقت
دونگا۔میں نے زندگی میں نہیں سنا کہ ادھورے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح ہورہا ہے۔جتنے مرضی فیتے کاٹ لیں پناما سے جان نہیں چھوٹنے والی20 ارب روپے اشتہاروں پر خرچ کرچکے ہیں۔