بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

پرویز رشید نے سب کچھ وزیر اعظم کے کہنے پر کیا! دعوے نے تہلکہ مچا دیا

datetime 30  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما شفقت محمود نے کہا ہے کہ اہم ترین خبر کے لیک ہونے پر صرف وفاقی وزیرِ اطلاعات سے استعفیٰ نہیں، بلکہ اور لوگوں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہیے جو اس میں ملوث تھے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود کا کہنا تھا کہ ‘کبھی بھی ایک درباری اپنے بادشاہ کے حکم کے بغیر کام نہیں کرتا، لہذا پرویز رشید نے جو کچھ بھی کیا وہ وزیراعظم نواز شریف کے ہی کہنے پر کیا’۔انھوں نے کہا کہ بظاہر تو خبر لیک ہونے کی براہ راست ذمہ داری وزیراعظم پر آتی ہے، لیکن یہ بھی ہوسکتا ہے کہ شریف خاندان کے کچھ لوگ یا پھر وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان اس کام کے پیچھے ہوں’۔ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اصل میں یہ کوشش کی ہے کہ شاید ایک وزیر کے استعفے سے دباؤ کی کیفیت میں کچھ کمی آسکے، لیکن جس طرح پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ کارروائی اور لوگوں کے خلاف بھی ہونی چاہیے جوکہ اس کا حصہ تھے۔تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ‘میں سمجھتا ہوں کہ جس خبر کو لیک کیا گیا وہ بھی سچائی کے برعکس اور من گھڑت تھی، کیونکہ ایسا کچھ اْس اعلیٰ سطح کے اجلاس میں ہوا ہی نہیں’۔انھوں نے کہا کہ پرویز رشید کے بارے میں تو خود حکومت تسلیم کر چکی ہے، اب اگر چوہدری نثار بھی اس میں ملوث تھے تو پھر ان کے خلاف بھی ایکشن ہونا چاہیے۔
شفقت محمود کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاؤں تو اس وقت ہی پھسل گئے تھے جب رواں سال اپریل میں پاناما لیکس کے انکشافات سامنے آئے تھے اور اسی لیے گذشتہ 7 ماہ سے یہ تحقیقات کروانے سے گریزاں ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘موجودہ حالات میں خود وزیراعظم نواز شریف پاکستان کی سلامتی کے لیے ایک خطرہ بن چکے ہیں، کیونکہ جس طرح کی خبر کو لیک کروایا گیا اْس سے صرف ایک ادارے کی ہی نہیں، بلکہ ملک و قوم کی بھی بدنامی ہوئی’۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں ڈان اخبار میں شائع ہونے والی خبر کی ابتدائی تحقیقات کے بعد گذشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف نے کوتاہی برتنے پر پرویز رشید سے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا قلم دان واپس لے لیا۔وفاقی حکومت کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق ڈان میں چھپنے والی خبر کی آزادانہ تحقیقات کے لیے پرویز رشید سے وزارت واپس لی گئی۔سرکاری اعلامیے کے مطابق حکومت کی جانب سے آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کے سینئر افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی قائم کی جارہی ہے جو الزامات اور اس کی وجوہات جبکہ اس کے ذمہ داروں کا تعین بھی کرے گی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…