اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آبادلاک ڈاؤن، وفاقی حکومت اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان میں رابطہ ہواہےجس میں وفاقی وزیرداخلہ چودھری نثاراورعمران خان میں فون پرپیغامات کاتبادلہ ہوا۔جگہ کاانتخاب اورامن وامان کی ذمہ داری پی ٹی آئی کی ہوگی ۔ایک نجی ٹی وی کے مطابق عمران خا ن نے اس موقع پرکہاکہ گرفتاریاں ہوئیں یاروکاگیاتوحکومت ذمہ دارہوگی ترجمان وزارت داخلہ کاکہناہے کہ عمران نثاررابطوں کاعلم نہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے دھرنے کے اعلان کے پیش نظر چوہدری نثار علی خان نے اعلی پولیس افسران کا اجلاس طلب کر لیا ۔ تفصیل کے مطابق اجلاس میں تحریک انصاف کے احتجاج اور جڑواں شہروں میں سیکیورٹی معاملات پر با ت چیت کی جائے گی ، اجلاس میں میں اہم نقطہ 2تاریخ کو ہونےوالا دھرنا اور جڑواں شہروں کی سیکیورٹی پلان مرتب کرنا ہے ۔ پولیس کے اعلی حکام نے مظاہرین کو روکنے کیلئے کنٹینرز کو مٹی سے بھرنےکی حکمت عملی پیش کی ہے ۔
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے اسلام آباد کو 2نومبر کو بند کر نے کااعلان کیا ہے جس میں وہ پاناما لیکس کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کو استعفیٰ یا تلاشی دینا کا اعلان کیا گیا ہے ٗ حکومت نے کریک ڈاؤن یا گرفتاریاں کیں تو رد عمل میں حکومت ہی چلی جائیگی ٗ عدلیہ ٗ الیکشن کمیشن ٗ بیورو کریسی اور نیب میں کرپٹ مافیا کے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں یہ کسی صورتحال احتساب نہیں ہونے دینگے ٗ ہر کرپٹ آدمی نواز شریف کے ساتھ ہے ٗ استعفیٰ یا تلاشی کے بغیر واپس نہیں جائینگے ٗ نواز شریف کے احتساب کیلئے آخری حد تک جائینگے اور حکومت نہیں چلنے دینگے ٗاس کے بعد کوئی دھرنا یا احتجاج نہیں ہوگا ٗ پیپلز پارٹی کی طرف سے 27دسمبر کو احتجاج کی کال مک مکاہے ٗ آصف علی زر داری اور نواز شریف ملے ہوئے ہیں ۔ پیر کو بنی گالہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس کی صدارت عمران خان نے کی جس میں گزشتہ روز کور کمیٹی اور ٹاسک فورس میں کئے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔کور کمیٹی کے اجلاس کے دوران اسلام آباد مارچ 30 اکتوبر کے بجائے 2 نومبر کو کرنے کے معاملے پر گفت و شنید ہوئی، اسلام آباد کی اہم شاہراہوں کو بند کرنے کے حوالے سے مشاورت ہوئی اور اس سلسلے میں قائم کمیٹی کے سربراہ اسد عمر نے بریفنگ دی۔
اجلاس ہی کے دوران پارٹی کے مختلف رہنماؤں کو اس سلسلے میں مختلف ذمہ داریاں سونپی گئیں اس کے علاوہ اسلام آباد مارچ کیلئے ہم خیال سیاسی جماعتوں کو دعوت دینے یا نہ دینے سے متعلق بھی غور کیا گیا۔ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دور ان عمران خان نے اسلام آباد کو 30اکتوبر کی بجائے دو نومبر کو بند کر نے کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ دونومبر کو دو بجے انشاء اللہ کاؤنٹ ڈاؤن شروع ہو جائیگا انہوں نے بتایا کہ وکلاء برادری نے ہمیں حامد خان کے ذریعے تاریخ آگے کر نے کی درخواست کی کیونکہ 31اکتوبر کو سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے الیکشن ہونگے انہوں نے کہاکہ جمہوریت کیلئے وکلاء کی بہت بڑی جدو جہد ہے اور ہماری تحریک بھی جمہوریت کیلئے ہے اور تاریخ آگے بڑھانے کا فیصلہ وکلاء کے الیکشن کو سامنے رکھتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہاکہ میں سن رہا ہوں کہ حکومت کوئی کریک ڈاؤن یا گرفتاریوں کا سوچ رہی ہے ٗمیں حکومت کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ حکومت جو بھی راستہ لے گی ہم تیار ہیں جمہوریت میں پر امن احتجاج ہمارا حق ہے اگر پر امن رہنے دینگے تو ہم پر امن رہیں گے ۔