وزیر اعظم نواز شریف زار و قطار رونے لگے بڑی وجہ بھی سامنے آ گئی

21  اکتوبر‬‮  2016

اسلام آباد(ایکسکلوژو رپورٹ)وزیر اعظم نواز شریف غریب مریضوں کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے ،تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں صحت کارڈ کے اجراء پروگرام کی منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کے غریب عوام کو علاج و معالجے کی تمام سہولیات کی فراہمی کیلئے پروگرام شروع کر دیا گیا ہے ،اس پروگرام میں دل کے امراض ،کینسر ،ہیپاٹائٹس اے ،بی سی اور دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جائیگا ،وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مریضوں کا 3 لاکھ روپے تک مفت علاج کیا جائیگا جبکہ مزید علاج کی صورت میں بیت المال رقم فراہم کی جائے گی ،وزیر اعظم نواز شریف غریب مریضوں کی حالت زار پر ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے ایک غریب روزانہ 200 سے300 تک کماتا ہے وہ اپنا علاج کیسے کرائے گا اور گھر کا خرچہ کیسے چلائے گا ،حکمرانوں سے آخرت میں سب پہلییہی حساب دینا ہوگا کہ انہوں نے غریب عوام کیلئے کیا خدمت کی۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی صحت پروگرام ان لوگوں کے لئے ہے جن کے پاس علاج کے لئے پیسہ نہیں ہوتا‘ ڈائیلاسز اور گردوں کے امراض کا علاج ہمارے دور میں شروع کیا گیا ہے‘ غریب لوگوں کے مصائب کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے‘ پروگرام کی نگرانی کا مربوط نظام وضع کیا گیا ہے‘ ملک بھر میں پچاس نئے جدید ہسپتال بنائے جائیں گے‘ صحت کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے ‘ صحت کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف قومی صحت پروگرام کے اجراء کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نواز شریف قومی صحت پروگرام کی تقریب میں شریک ہوئے۔ پروگرام کے تحت کمزور طبقے کو صحت کی مفت سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں اور پروگرام کے تحت مریضوں کو تشخیص‘ علاج ‘ ادویات کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی۔

روزانہ دو سو روپے سے کم آمدنی والے افراد اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔ مریضوں کے علاج پر تین لاکھ روپے تک اخراجات حکومت برداشت کرے گی اور اخراجات تین لاکھ سے تجاوز کرنے پر مزید تین لاکھ بیت المال ادا کرے گا۔ مریضوں کو سات خطرناک بیماریوں کے علاج کیلئے صحت کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی ۔اس پروگرام میں دل کے امراض‘ ذیابیطس‘ ہیپاٹائٹس‘ گردے کی بیماریاں شامل ہیں۔ وزیراعظم قومی صحت پروگرام کا ملک بھر میں مرحلہ وار اجراء جاری ہے پہلے مرحلے میں 23 اضلاع میں صحت پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔ قومی صحت تقریب میں وزیراعظم نے مستحق افراد میں صحت کارڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ رحیم یار خان میں صحت پروگرام کے آغاز پر نہایت خوشی ہوئی ہے‘ قومی صحت پروگرام دسمبر 2015ء میں شروع کیا گیا تھا ملک کے کئی اضلاع میں صحت پروگرام شروع ہوچکاہے اور رحیم یار خان کے ڈھائی لاکھ افراد کا صحت پروگرام میں اندراج کرلیا گیا ہے۔ پروگرام ان غریبوں کے لئے ہے جن کے پاس اپنے علاج کے لئے وسائل نہیں ہیں۔

غریب لوگ علاج کیلئے جائیدادوں تک کو بیچ دیتے ہیں غریبوں کے مسائل کا ادراک ہے جن کے حل کے لئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈائیلاسز پروگرام اپنے گزشتہ دور میں شروع کیا تھا غریب علاج کے لئے قرض لیتا ہے اور پھر قرض ادا کرنے کی ہمت نہیں ہوتی اور ماضی میں عوامی فلاح کے منصوبوں میں کمیشن لینے کی روایت رہی ہے ماضی میں عوامی فلاح کے بڑے بڑے منصوبے مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے تھے۔ گزشتہ دور میں گردوں کے امراض کا اعلاج پروگرام شروع کیا کاش کہ ایسے پروگرام آئندہ آنے والی حکومتیں جاری رکھتیں۔ نواز شریف نے کہا کہ سوات میں نواز شریف کڈنی ہسپتال سے عوام مستفید ہورہے ہیں غریب لوگوں کے علاج کیلئے جتنے پیسے لگانے پڑے لگاؤں گا ہر حکومت کو غریب عوام کیلئے صحت سہولتوں پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ سائرہ افضل تارڑ ‘ مریم نواز کی انتھک کوششوں سے پروگرام پر کام کا آغاز ہوا غریبوں کے مصائب کم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کررہے ہیں۔

پروگرام کی نگرانی کا مربوط نظام وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت پروگرام کے ذریعے مہلک بیماریوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ملک بھر میں پچاس نئے ہسپتال بنائیں گے پروگرام سے مستفید ہونے والے لوگوں سے ملنا چاہتا ہوں۔ مستفید ہونے والے افراد سے ان کے گھر جا کر خیریت دریافت کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو شاباش دینا چاہتا ہوں کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب صحت کی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لئے ہسپتالوں کا دورہ کررہے ہیں۔ صحت کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے کیونکہ صحت کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانیت کی خدمت ہمارے ایمان کا جزو ہے۔ مجبور اور بے کس افراد ی خدمت کو اولین ترجیح دینی چاہئے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی یک خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی ہے انشاء اﷲ دہشت گردی کا جلد خاتمہ ہوجائے گا۔ کراچی کے حالات کو ہم نے ٹھیک کیا اور جب بھی موٹر وے بنی تو اﷲ کا شکر ہے ہمارے دور میں بنی ہیں کے پی کے میں موٹر وے بھی ہم بنا رہے ہیں اور 2018 میں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا ہم ریلوے کو بھی اپ گریڈ کررہے ہیں۔برہان سے مانسہرہ اور پھر خنجراب تک جدید شاہراہ کی تعمیر کی جارہی ہے۔ 2013 میں حکومت سنبھالی تو اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ اور ملک اندھیروں میں ڈوباہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں میں قوم کا کوئی درد نہیں تھا۔

موضوعات:



کالم



عمران خان پر مولانا کی مہربانی


ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…