لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے رینجرز ہیڈ کوارٹر لاہور کا دورہ کیا۔ آرمی چیف کو ڈی جی رینجرز پنجاب میجر جنرل محمد فاروق نے مشرقی سرحدوں کی صورتحال پر بریفنگ دی۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے رینجرز ہیڈ کوارٹر لاہور کا دورہ کیا۔ آرمی چیف نے سرحدی صورتحال کے حوالے سے ہونے والے اہم اجلاس کی صدارت کی۔ آرمی چیف کو ڈی جی رینجرز نے سرحدی صورتحال اور رینجرز کے آپریشنل امور پر بریفنگ دی۔ دورے کے موقع پر کور کمانڈر لاہور بھی آرمی چیف کے ہمراہ تھے۔واضح رہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف پاک، بھارت کشیدگی کے تناظر میں مختلف سرحدی علاقوں اور اگلے مورچوں کا دورہ کر رہے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے ان اقدامات کو عوامی سطح پر بہت سراہا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں سینئر تجزیہ نگار نے بڑا دعویٰ کر دیا۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ نگار نے کہا کہ افواج پاکستان کا نیا سپہ سالار کون ہوگا؟اس بارے میں فیصلہ ہوگیاہے، نام کا اعلان اگلے چند ہفتوں کے دوران کسی بھی وقت متوقع ہے،نئے چیئر مین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی تعینات بھی آرمی چیف کے ساتھ ہی ہوگی۔ سینئر اینکر پرسن کامران خان کے مطابق وزیراعظم نوازشریف نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، نئے آرمی چیف کے نام کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے جس کا اعلان اگلے چند ہفتوں کے دوران کسی بھی وقت متوقع ہے۔ وزیراعظم نے اس حوالے سے اپنے قریبی ساتھیوں سے تفصیلی مشاورت بھی کی،ساتھیوں نے انہیں موجودہ صورتحال کے پیش نظر جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں توسیع کا مشورہ دیا تاہم نوازشریف کا موقف تھا کہ وہ موجودہ آرمی چیف کے مداح ہیں لیکن افواج پاکستان میں ترقیاں اور تقرریاں روٹین کے مطابق ہونی چاہئیں۔ کامران خان نے اپنے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ اگر کوئی انتہائی غیر معمولی واقعہ نہ ہوا تو جنرل راحیل شریف انتیس نومبر کو اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود بھی اسی روز ریٹائر ہونگے اور دونوں بڑے عہدوں پر نئی تعیناتیاں ایک ساتھ ہی کی جائیں گی۔ اس حوالے سے اگلے پچاس روز کے دوران دو لیفٹیننٹ جنرلز کو فور سٹار جنرلز کے عہدوں پر ترقی بھی دے دی جائے گی ۔
آرمی چیف کا یکے بعد دیگرے زبردست اقدام کس جگہ جا پہنچے ؟ جان کر آپ بھی داد دینگے
7
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں