بدھ‬‮ ، 25 دسمبر‬‮ 2024 

نیوکلیئر سپلائر گروپ میں عدم شمولیت،پاکستان کے صبر کا پیمانہ لبریز،اہم ملک سے جوہری معاہدہ کرلیا

datetime 5  اکتوبر‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان اور بیلاروس نے جوہری توانائی کے شعبہ میں تعاون کو فروغ اور کسی تیسرے ملک کی شمولیت سے سہ فریقی تجارتی نظام وضع کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہاہے کہ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں سے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔بدھ کو وزیر اعظم محمد نواز شریف اور بیلا ر وس کے صدرا لیگزینڈر لوکا شینکو کے درمیان ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ بیلاروس اور پاکستان پرامن ذرائع کے لئے جوہری توانائی کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کسی تیسرے ملک کو شامل کر کے اپنے تجارتی افق کو وسعت دے سکتے ہیں۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نواز شریف کے ساتھ اپنی بات چیت کو نہایت تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات چیت گزشتہ سال پاکستان کے ان کے دورہ کے دوران رکھی جانے والی دوستی کی بنیاد کو مزید تقویت دینے پر مرکوز رہی۔ انہوں نے کہا کہ بیلاروس پاکستان کو اپنے ایک ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات میں درپیش مشکل وقت سے آگاہ ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان جاری کشیدہ صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’’ڈیئر شریف آپ بیلاروس کے موقف سے آگاہ ہیں جیسا کہ وہ مسئلہ کے پرامن حل کا خواہاں ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے صنعت اور زراعت کے شعبہ میں تعاون پر اتفاق کیا اور دونوں اطراف کے وفود بہت جلد ایک دوسرے کے ملک کا دورہ کرینگے۔ انہوں نے بینکاری کے شعبے میں باہمی تعاون میں دلچسپی ظاہر کی۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کا دورہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان کثیرجہتی تعلقات کو نئی قوت بخشے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں سے خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے صدر لوکاشینکو کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تفصیلی بات چیت کی اور مختلف امور پر پاکستان کے موقف کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ صدر لوکا شینکو نے تجویز دی کہ پاکستان اس کی تعمیراتی کمپنیوں کی مہارت کو بروئے کار لا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو طرفہ تعلقات کو تقویت دینے کیلئے براہ راست فضائی روابط استوار کرنے کے بارے میں بھی مفاہمت پائی گئی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم محمد نوازشریف کو بیلاروس کے دورے کی دعوت دی۔ بعد ازاں بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو اور وزیراعظم محمد نوازشریف کے درمیان مذاکرات کے اختتام پر جاری مشترکہ اعلامیے میں دو طرفہ تعلقات میں تعمیری پیش رفت کو نوٹ کرتے ہوئے بیلاروس اور پاکستان کے باہمی مفاد میں ان روابط کو تقویت دینے پر زور دیا گیا۔ مذاکرات میں دونوں اطراف نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی بات چیت کو مزید آگے بڑھانے ، بین الپارلیمانی تعلقات، تجارتی اور اقتصادی روابط کو تقویت دینے اور دو طرفہ تعاون کیلئے قانونی ڈھانچہ کو وسعت دینے پر زور دیا۔ بیلاروس کے صدر نے نیوکلیئر سپلائرز گروپ گائیڈ لائنز اور کنٹرول فہرستوں کی پاکستان کی طرف سے پیروی، جوہری عدم پھیلاؤسے وابستگی، جوہری تحفظ و سلامتی اور نیوکلیئر سپلائر گروپ، کنٹرول فہرستوں سے متعلق سپلائی آئٹمز کے حوالے سے پاکستان کی استعداد کو سراہا۔ بیلاروس نے نیوکلیئر سپلائر گروپ میں نان این پی ٹی ریاستوں کی رکنیت کے معاملے پر غیر امتیازی اپروچ کی اہمیت کو اجاگر کیا جو اتفاق رائے سے اس کے تصفیہ کا باعث ہو۔ مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ بات چیت کے دوران بیلاروس کے صدر اور وزیراعظم نے دو طرفہ تعلقات کے تمام تر امور کا جامع جائزہ لیا۔ دونوں رہنماؤں نے سیاسی، تجارتی، اقتصادی، سماجی، انسانی ہمدردی اور دیگر شعبوں میں دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات کو مزید فروغ اور تقویت دینے کے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے انٹرنیشنل ایجنڈا پر باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان اور بیلاروس نے اپنے اپنے پارلیمانی فرینڈ شپ گروپوں کے قیام کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے دو طرفہ تعاون کا اہم جزو قرار دیا۔ دونوں اطراف نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے جامع اصلاحاتی ایجنڈے پر زور دیا جو تمام رکن ممالک کے مفادات سے ہم آہنگ ہو۔ دونوں اطراف نے زرعی صنعتی تعاون، انسداد جرائم، تعلیم، پوسٹل، کسٹمز اور بینکاری اشتراک کار کے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے سے متعلق متعدد دستاویز پر دستخط کی اہمیت کو نوٹ کیا۔ دونوں ممالک نے پاک بھارت تعلقات کی موجودہ صورتحال اور جموں و کشمیر کی صورتحال پر بات چیت کی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے تنازعہ سمیت پاکستان اور بھارت کے درمیان تمام تصفیہ طلب مسائل کو پرامن ذرائع اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت کو اجاگر کیا۔ دونوں اطراف نے افغانستان میں افغان عوام اور افغان قیادت کے حامل امن اور مفاہمتی عمل کیلئے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…