اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک ) ہندوستان نے باضابطہ طور پر پاکستان کو آگاہ کردیا ہے کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلی رواں ہفتے ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے۔سفارتی ذرائع کے مطابق ارون جیٹلی کی غیر موجودگی میں اقتصادی امور کے سیکریٹری شکتی کانتا داس جمعرات کو شروع ہونے والے 2 روزہ تقریب میں ہندوستانی وفد کی قیادت کریں گے۔جمعہ کو ہونے والے وزارتی اجلاس سے قبل جمعرات کو فنانس سیکرٹریز کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔کئی ہفتوں سے ہندوستانی وزراء4 خزانہ کی علاقائی بلاک کے اس اجلاس میں شرکت کا امکان تھا جس کے بعد ہندوستانی حکومت کا یہ فیصلہ سامنے آیا۔یہ فیصلہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو لے کر پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی کی عکاسی کررہا ہے، خاص طور پر جب ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان پر بلوچستان، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی عوام کے حقوق دبانے کا الزام لگایا۔مودی کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا جب پاکستان نے ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندوستانی فورسز پر 8 جولائی سے جاری احتجاجی مظاہروں پر کریک ڈاؤن کیا کرنے جس سے اب تک 83 ہلاکتیں اور حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے قتل پر تنقید کی گئی۔
ہندوستانی حکومت نے ارون جیٹلی کے پاکستان کے دورے کو لے کر کیا جانے والا یہ فیصلہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کا اس ماہ کے شروع میں سارک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس میں پیچیدہ شرکت کو تقطہ نظر میں لیے جانے کے بعد کیا، واضح رہے کہ اجلاس کے دوران راج ناتھ سنگھ، پاکستانی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے ساتھ تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد درمیان میں ہی اس اجلاس کو چھوڑ گئے تھے۔فنانس ڈویژن کی جانب سے دیے گئے ایک بیان میں ہندوستان کو یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ ارون جیٹلی کا استقبال کیا جائے گا، بیان کے مطابق پاکستان میزبان ملک ہے جو ایونٹ میں شرکت کرنے والے تمام مہمانوں کا اچھی طرح استقبال کرے گا۔ہندوستان کا یہ فیصلہ وزارتی اجلاس میں نمائندگی کا درجہ کم کرتا ہے اور نریندر مودی کی پاکستان کے خلاف کی گئی سخت تقریر سے یہ تجویز ملتی ہے کہ یا تو ہندوستان نومبر میں ہونے والے سارک کانفرنس میں شرکت نہیں کرے گا یا پھر ان کی جانب سے کم سطح کے نمائندے کو بھیجا جائے گا۔
اس کے علاوہ، بنگلہ دیش کے وزیر خزانہ ابو المال اے مھیت بھی اس ایونٹ میں شرکت نہیں کریں گے، ابو المال اے مھیت نے فروری میں بنگلہ دیش کی پارلیمنٹ کے ایک بیان میں پاکستان کو دھوکے باز ریاست کہا تھا۔بنگلہ دیش کے فنانس وزیر مملکت ایم اے منن اس اجلاس میں اپنے ملک کی نمائندگی کریں گے۔واضح رپے کہ اس سے قبل، بنگلہ دیش کے وزیر داخلہ اسد الزمان خان کمال سارک وزرائے داخلہ کے اجلاس کو چھوڑ چکے ہیں۔وزراء4 خزانہ کے اجلاس میں خطے میں تجارت اور سرمایہ کاری کو وسعت دینے، سارک ڈویلپمنٹ فنڈ کے آپریشن اور انفرا سٹرکچر کی ترقی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ اس دوران نیپال میں ہونے والے ساتویں وزراء4 خزانہ کے اجلاس کے دوران کئے گئے فیصلوں پر عمل کرنے پر جائزہ لیا جائے گا۔
پاکستان میں سارک وزیر خزانہ کانفرنس, بھارت نے بڑا اعلان کر دیا
24
اگست 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں