کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردوں کوعلاج فراہم کرنے کے متعلق مقدمہ میں متحدہ رہنماء سلیم شہزاد کواشتہاری قراردیتے ہوئے سماعت 17ستمبرتک ملتوی کردی آئندہ سماعت پرملزمان کے اوپرفرد جرم عائد کی جائے گی تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دہشت گردوں کوعلاج فراہم کرنے کے متعلق مقدمہ کی سماعت ہفتہ کے روزہوئی سماعت کے دوران مقدمہ کے مرکزی ملزم سابق صدرپاکستان آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی سابق وفاقی مشیرپیٹرولیم ڈاکٹرعاصم حسین کوعدالت میں پیش نہیں کیاگیا جیل حکام نے عدالت کوبتایا کہ ملزم کی طبعیت ناسازہے اس لیے اس کوپیش نہیں کیاجاسکتا جبکہ شریک گرفتارملزمان متحدہ کے نامزدمیئرکراچی وسیم اختر،ممبرصوبائی اسمبلی رؤف صدیقی ،پاک سرزمین پارٹی کے انیس قائم خانی ،پیپلزپارٹی کے عبدالقادرپٹیل ،اورعثمان معظم کوعدالت میں پیش کیاگیاجبکہ مفرور ملزم متحدہ کے سلیم شہزاد کے بارے میں عدالت کوبتایا گیاکہ ملزم ملک میں موجود نہیں ہے اس کی گرفتاری اورعدالت میں پیش ہونے کے لیے اخبارات میں اشتہاردیکرایئرپورٹ ،ریلوے اسٹیشنوں پر چسپہ کئے گئے ہیں لیکن ملزم نہ گرفتارہوا اورنہ ہی خود عدالت میں پیش ہوا جبکہ ریونیوکے رجسٹرارکے عدالت کوبتایا کہ مفرورملزم کی کراچی میں کوئی جائیداد نہیں جوضبط کی جاسکے جس پرعدالت نے متحدہ رہنماء سلیم شہزاد کواشتہاری قراردیتے ہوئے سماعت 17ستمبرتک ملتوی کرتے ہوئے سرکاری وکیل کوہدایات کی کہ آئندہ سماعت پرتمام ملزمان کی عدالت میں پیشی کویقینی بنایاجائے تاکہ ملزمان پرفردجرم عائد کی جاسکے۔