ہفتہ‬‮ ، 21 جون‬‮ 2025 

تحریک چلانے پر پیپلز پارٹی کو بعد میں افسوس ہوگا، سینیٹر محمد اسحاق ڈار

datetime 25  جون‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف مقدمات درج کرانے اور تحریک چلانے کے فیصلہ پر پاکستان پیپلز پارٹی کو بعد میں افسوس ہوگا، پارٹی کے سینئر ارکان کو 90ء کی دہائی کی سیاست میں جانے سے اجتناب کرنا چاہئے، ٹی او آرز کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی کرنیوالے پارٹی قیادت کی غلط رہنمائی کررہے ہیں،حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بہترین تعلقات ہیں۔ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پیپلز پارٹی ٹریپ ہونے جا رہی ہے،وہ آنیوالے دنوں میں اپنے فیصلے پر افسوس کا اظہار کریگی ۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ٹی او آرز کمیٹی میں پیپلز پارٹی کی نمائندگی کرنیوالے لوگ پارٹی قیادت کی غلط رہنمائی کر رہے ہیں، بڑے ذمہ داری کا مظاہرہ کر کے خود سمجھداری سے فیصلے کریں۔انہوں نے کہا کہ میں بلاول بھٹو کو ایسے ہی دیکھتا ہوں جس طرح میں انہیں بینظیر بھٹو کیساتھ ہونیوالی ملاقاتوں کے دوران دیکھتا تھا ، بلاول جو بینظیر بھٹو کا بیٹا ہونے کے ناطے محبت سے دیکھتا ہوں اور ان کی ٹویٹ کا جواب نہیں دیتا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جامع ٹی او آرز تیار کئے ہیں جو کسی بھی غیر جانبدار شخص کیلئے قابل قبول ہو سکتے ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کسی شخص کو بچانا نہیں چاہتی، پیپلز پارٹی خود اس جال میں پھنس رہی ہے اور وہ اس فیصلے پر بعد میں افسوس کرے گی۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ چیف آف آرمی سٹاف نے وزیراعظم نواز شریف کو دو مرتبہ فون کیا، انہوں نے ایک فون سرجری سے پہلے اور ایک اس کے بعد کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی ہمارا قومی امور پر آرمی چیف سے رابطہ ہوا تو سب سے پہلے انہوں نے وزیراعظم کی صحت کے بارے میں پوچھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بہترین تعلقات ہیں،کچھ لوگ کنفیوژن پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور افواہیں پھیلانے میں مصروف ہیں۔ وزیراعظم کی صحت کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوا تھا کہ ان معاملات پر مریم نواز اپ ڈیٹ کریں گی اور وہ اپنے ٹویٹ کے ذریعے یہ ذمہ داری نبھا رہی ہیں، ہمیں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹرز وزیراعظم کو رمضان کے آخری دنوں میں سفر کی اجازت دیدیں گے اور اس بارے میں وزیراعظم کے استقبال کے حوالے سے ہمارا ایک اجلاس بھی ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے ساتھ ہونے والی ملاقات میں الیکشن کمیشن کے ممبران کی نامزدگی پر بات ہوئی تھی۔ انہوں نے ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 2002ء میں بینظیر بھٹو سے ملاقات ہوئی تھی جس کے نتیجے میں مذاکرات کیلئے ایک دروازہ کھلا، جس کا نتیجہ چارٹر آف ڈیموکریسی کی صورت میں نکلا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کیلئے وزیراعظم نے کچھ نام مجھے بھجوائے تھے جو میں نے اپوزیشن لیڈر تک پہنچا دیئے ہیں، ہمارا اس معاملے پر عید کے بعد اجلاس بلانے کا پروگرام ہے اور ہمیں امید ہے کہ یہ عمل مقررہ وقت میں مکمل ہو جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوژن


وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…