کوئٹہ(نیوز ڈیسک )وزیراعظم قومی صحت پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ مخا لفین کو دوہزار اٹھا رہ کے بعد بھی صبر کر نا ہو گاتین سال پہلے بجلی کیلئے احتجاج ہوتا تھا وزیر اعظم کی تقریب کے دوران بجلی نے بھی ان کا ساتھ نہ دیا اچا نک لو ڈ شیڈنگ ہو گئی ۔وزیراعظم قومی صحت پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ احتجاج اورافراتفری ہوتو سرمایہ کاری نہیں ہوتی۔وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہاکہ تین سال پہلے بجلی کیلئے احتجاج ہوتا تھا۔اٹھارہ سے بیس گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ تاہم ملک میں اب دوہزارتیرہ کےمقابلے میں لوڈشیڈنگ کم ہوگئی۔ انھوں نے دعوی کیاکہ دوہزاراٹھارہ میں لوڈشیڈنگ ختم ہوجائے گی۔ انھوں نے گیس کی قلت بھی ختم کرنے کا دعوی کیا۔وزیراعظم نے واضح کیاکہ دوہزاراٹھارہ لوڈشیڈنگ کےخاتمےکاسال ہوگا۔
انھوں نے مخالفین کو پیغام دیا کہ دوہزاراٹھارہ تک صبرکریں بلکہ اس کے بعد بھی صبرکریں۔نوازشریف کاکہنا تھاکہ بلوچستان کی دھرتی مجھے بہت عزیز ہے۔عوام کوپرائیوٹ اسپتالوں سےمفت علاج کی سہولت ملےگی۔ وزیراعظم نے بتایاکہ آسانیوں کوعوام کی دہلیز تک پہنچاناہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ حقدارکوحق پہنچاناحکومت کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ عوام کےلیے اس سےزیادہ کرناچاہتاہوں۔ وفاق صوبائی حکومت سےتعاون کرےگا۔تین سال پہلے بجلی کیلئے احتجاج ہوتا تھا وزیر اعظم کی تقریب کے دوران بجلی نے بھی ان کا ساتھ نہ دیا اچا نک لو ڈ شیڈنگ ہو گئی ۔
کو ئٹہ میں وزیر اعظم نواز شریف کی تقریب سے خطا ب کے دوران عجیب واقع پیش آیا

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں