اسلام آباد (ما نیٹر نگ ڈیسک )کرپشن کے الزام میں 022 فوجی افسر سمیت اہلکار زیر تفتیش میں ہیں ۔کرپشن میں ملوث بارہ فوجی افسران کی برطرفی کے بعد مزید 150سے 200 فوجی اہلکاروں کی برطرفی کا امکان ہے جبکہ آٹھ سے دس اہلکاروں کی کرپشن سے متعلق تفتیش کا عمل آخری مراحل میں ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق تقریبا 051 سے002 مزید فوجی اہلکاروں کی کرپشن کی تحقیقات جاری ہیں اور ان کی برطرفی کے قوی امکانات ہیں جبکہ آٹھ سے دس فوجی اہلکاروں کی تفتیش آخری مراحل میں ہے۔
آرمی چیف نے قو م سے کیا ہوا پنا وعدہ پور ا کر دیا اور اپنے ہیں ادارے سے احتسا ب شروع کر دیا ہے آرمی چیف نے کر پشن ختم کر نے کی تاریخ رقم کر تے ہو ئے۔ کر پشن میں ملو ث افسرا ن میں لیفٹیننٹ جنرل اورمیجر جنرل سمیت 5 کرنل 3 بر یگیڈئر ایک میجر ملو ث ہے آ رمی چیف نے بر طر فی کے احکا ما ت جا ری کر دیئے کر پشن میں کی گئی تما م رقم واپس کر نے کا حکم بھی دیا گیا ہے ۔ ان کی مر اعا ت ختم کر دی گئی ہیں ۔ پاک فوج کے11 افسران کو فوج کے احتسابی نظام کے تحت تحقیقات کے بعد برطرف کیا گیا۔ برطرف افسران میں ایک لیفٹننٹ جنرل، ایک میجر جنرل، 5 بریگیڈئیر، 3 کرنل اور ایک میجر شامل ہے۔برطرف ہونےو الے افسران نے فرنٹیئرکانسٹبلری بلوچستان میں خدمات انجام دیں۔ افسران کی مراعات اور کرپشن کی رقم واپس کرنے کے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں۔برطرف افسران لیفٹننٹ جنرل عبید اللہ خٹک اور اعجاز شاہد بھی شامل ہیں۔ اعجاز شاہد آئی جی ایف سی بلوچستان رہ چکے ہیں۔
کر پشن میں ملو ث کتنے فوجی افسران برطرف ہو سکتے ہیں ؟تفصیلات جا ری کر دی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں