پیر‬‮ ، 19 مئی‬‮‬‮ 2025 

غزوہ ہند

datetime 20  مئی‬‮  2025
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا ہے‘ پاکستان نے تین دنوں میں بھارت کی چولیں ہلا کر رکھ دیں‘ انڈین ائیرفورس پوری دنیا میں بے عزت ہو کر رہ گئی‘ اس کے تین بڑے عسکری دوست تھے‘ فرانس‘ اسرائیل اور روس‘ فرانس نے بھارت کو رافیل طیارے دیے‘پاکستان نے رافیل گرا کر بھارت کے ساتھ ساتھ فرانس کے منہ پر بھی کالک مل دی‘ روس نے ایس 400 دیا ‘ پاکستان نے دنیا کا مضبوط ترین ائیر ڈیفنس سسٹم تباہ کر کے روس کو بھی بے عزت کر دیا اور اسرائیل نے مودی کو ڈرونز دیے تھے‘ اسرائیلی ماہرین بھی اس جنگ میں شامل تھے‘ پاکستان نے ڈرونز کا کمیونی کیشن سسٹم بریک کر دیا جس کے بعد یہ اندھی چڑیوں کی طرح پاکستان کی فضا میں ڈولنے لگے اور عام شہری انہیں اپنی رائفلوں سے شکار کرتے رہے لہٰذا اسرائیل بھی بے عزت ہو گیا‘ اس کے برعکس پوری دنیا میں پاکستان کا ڈنکا بج گیا‘

وہ برادر اسلامی ملک جو ہمیں بھکاری سمجھتے تھے وہ باہیں کھول کر ہماری طرف چل پڑے‘ امریکا ہمیں اہمیت نہیں دے رہا تھا‘ ڈونلڈ ٹرمپ 10 مئی کے بعد اپنی ہر تقریر میں پاکستان اور کشمیر کا حوالہ دینے لگا‘ فرانس سوچ رہا ہے کاش ہم نے رافیل پاکستان کو دیے ہوتے اور چین ہمیں اس وقت اپنا بڑا محسن قرار دے رہا ہے‘ پاکستان نے چین کو وار انڈسٹری کا چیمپیئن بنا دیا اور دنیا نے پہلی مرتبہ چین کے ہتھیاروں کو سیریس لینا شروع کیا‘ پاکستان کی وجہ سے جے ٹین اور جے ایف 17 کے شیئرز میں بھی اضافہ ہو گیا‘ دوسری طرف پاکستان میں 1998ء کے ایٹمی دھماکوں کے بعد پہلی مرتبہ اتنا اتحاد نظر آیا اور پوری قوم فوج کے پیچھے کھڑی ہو گئی‘ پی ٹی آئی کی وجہ سے فوج کا امیج بہت خراب ہو گیا تھا‘ نو مئی 2023ء کے واقعات نے فوج کا خوف تک ختم کر دیا لیکن 10مئی نے نہ صرف فوج کا امیج بحال کر دیا بلکہ قوم کو یہ تک سمجھا دیا ہم اگر آج اپنے گھروں میں بیٹھے ہیں اور ہماری مسجدوں میں اذانیں اور نمازیں ہو رہی ہیں تو اس کی واحد وجہ اللہ کی ذات اور پاک فوج ہے‘

جنرل عاصم منیر بھی 10مئی سے ہیرو بن کر ابھرے‘ پاکستان میں آج دو درجن لوگوں کو چھوڑ کر 24 کروڑ لوگ جنرل عاصم منیر کے ہاتھ چومنا چاہتے ہیں‘ لوگ انہیں فیلڈ مارشل بھی بنانا چاہتے ہیں‘ اس کے ساتھ ساتھ پی ٹی آئی اور عمران خان کا بیانیہ بھی ’’وڑ‘‘ گیا‘ قدرت نے عمران خان کو 22 اپریل کے بعد قوم کے ساتھ کھڑا ہونے کا آخری موقع دیا تھا‘ عمران خان اگر پہلگام کے واقعے کو بنیاد بنا کر فوج اور جنرل عاصم منیر کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیتے‘ پارٹی بریفنگ میں شامل ہو جاتی اور فوج کی غیر مشروط حمایت کر دیتی تو آج عمران خان کی رہائی کا عمل شروع ہو چکا ہوتا اور فوج کے دل میں ان کی قدر بھی بڑھ چکی ہوتی لیکن عمران خان دھوکے میں مارے گئے‘ ان کا خیال تھا فوج بھارت کا مقابلہ نہیں کر سکے گی اور یہ عوام کو ایک بار پھر فوج کے خلاف سڑکوں پرلے آئیں گے‘ علم جوتش کے مطابق بھی اپریل کا آخری اور مئی کا پہلا ہفتہ پاکستان کے لیے انتہائی خطرناک تھا‘ پروفیسر غنی جاوید میرے پرانے کولیگ اور مہربان ہیں‘ یہ بہت بڑے آسٹرالوجر ہیں‘

یہ اپریل کے شروع میں میرے پاس تشریف لائے‘ بہت متفکر تھے‘ ان کا کہنا تھا پاکستان کے برے دن شروع ہو گئے ہیں‘ اپریل کا آخری اور مئی کا پہلا ہفتہ پاکستان کے لیے بہت خطرناک ہے‘ ہم اگر اس کی نحوست سے بچ گئے تو بھی یہ سلسلہ 2027ء تک چلتا رہے گا‘ یہ اڑھائی سال پاکستان کی تاریخ کا مشکل ترین دور ہو گا‘ پوری قوم دعا اور اتحاد سے ہی اس کا مقابلہ کر سکتی ہے‘ ان کا کہنا تھا اللہ سے دعا کرو یہ جنرل عاصم منیر‘ عمران خان‘ آصف علی زرداری‘ نواز شریف اور شہباز شریف کو لمبی زندگی دے‘ ان میں سے کسی کا حادثہ ملک کے اندر خوف ناک بحران پیدا کر دے گا اور بھارت اس کا بھرپور فائدہ اٹھائے گا‘ ان کا کہنا تھا بھارتی جوتشی اس پر یقین رکھتے ہیں‘ یہ پاکستان کے خراب ہوتے ستاروں سے واقف ہیں چناں چہ یہ اڑھائی سال پاکستان کو سانس نہیں لینے دے گا‘ یہ بریک کے بعد دوسرا اور دوسرے کے بعد تیسرا حملہ کرتا چلا جائے گا‘ میں نے ان کے انکشافات کو سیریس نہیںلیا لیکن جب22 اپریل کو پہلگام کا واقعہ پیش آیا اور حالات خراب ہوتے چلے گئے تو میں واقعی ڈر گیا اور پروفیسر صاحب سے دوبارہ رابطہ کیا‘ ان کا کہنا تھا 20 مئی کے بعد ایک بار پھر حالات میں ٹرن آئے گا اور 27مئی کا دن ملک کے لیے خطرناک ہو گا اور اس کے بعد یہ سلسلہ چلتا رہے گا۔

پروفیسر غنی جاوید کے انکشافات اپنی جگہ لیکن 10مئی کو قوم کو بہت بڑی خوش خبری نصیب ہوئی مگر بھارت ہار کے باوجود باز نہیں آیا اور یہ مستقبل میں بھی باز نہیں آئے گا‘ بی جے پی نے 13 مئی کو ہندوستان میں ’’ترنگا یاترا‘‘ شروع کر دی‘ یہ انڈیا کی تاریخ کی پہلی ایسی یاترا ہے جو پورے ملک میں ہو رہی ہے اور اس کا مقصد بھارت کی فتح کا جشن ہے‘ یہ 23مئی کو ختم ہو گی‘ میرا خدشہ ہے نریندر مودی 23مئی کو خوف ناک تقریر کرے گا اور پاکستان سے سیز فائر توڑنے کا اعلان کر دے گا‘ یہ ترنگا یاترا کے ذریعے اس تقریر کے لیے فضا ہموار کر رہا ہے‘

پوری قوم کو اکٹھا کرے گا‘ کروڑوں لوگوں کو سڑکوں پر لائے گا اور 23یا 24مئی کو سکرینیں لگا کر تقریر کرے گا اور پھر اعلان جنگ کر دے گا‘ میرے اس موقف کے لیے بطور ثبوت یہ دلیل کافی ہو گی نریندر مودی نے امریکا کے ذریعے نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کے درمیان رابطے کے لیے 24 مئی تک وقت مانگا ہے‘ کیوں؟اگر یہ مذاکرات کے لیے مخلص ہے تو پھر نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کے درمیان رابطے کے لیے 24مئی کا انتظار کیوں؟ یہ رابطہ آج کیوں نہیں ہو سکتا؟ دوسرا سیز فائر کے بعد ترنگا یاترا کی کیا ضرورت تھی؟ اور وہ بھی 10 دن طویل‘ یہ یاد رکھیں نریندر مودی ترنگا یاترا کی آڑ میں فوجی اور سفارتی تیاریاں کر رہا ہے‘ یہ عوام کو بھی موبلائز کر رہا ہے چناں چہ جنگ ابھی ختم نہیں ہوئی‘ یہ دوبارہ حملہ کرے گا اور اسی مہینے میں کرے گا اور اس مرتبہ اس کا نشانہ ہماری ائیرفورس اور میزائل سسٹم ہوگا۔

پاکستان نے بھی تیاریاں شروع کر دی ہیں‘ چین نے جے 35 اے کے نام سے جنریشن فائیو طیارے بنا لیے ہیں‘ یہ سٹیلتھ طیارے ہیں جنہیں ریڈارنہیں پکڑ سکتا‘ چین پاکستان کو یہ طیارے دے رہا ہے‘ہمارے پائلٹ اس وقت چین میں یہ طیارے اڑانے کی ٹریننگ لے رہے ہیں‘ یہ اچھی خبر ہے لیکن سوال یہ ہے کیا یہ انڈیا نہیں جانتا؟ بھارت جانتا ہے چناں چہ اس کی کوشش ہو گی یہ جے 35 اے سے پہلے پاکستان سے بدلہ لے لے لہٰذا بھائیو زیادہ خوشیاں نہ منائو‘ اللہ سے دعا کرو‘ اتحاد قائم کرو اور تیاریاں جاری رکھو‘ زخمی سانپ مرنے سے پہلے بھرپور حملہ کرتا ہے اور نریندر مودی اس کی تیاری کر رہا ہے‘ یہ اگر اس شکست کو خاموشی سے برداشت کر جائے گا تو بھارت سے بی جے پی‘ آر ایس ایس اور نریندر مودی تینوں ختم ہو جائیں گے‘ کانگریس نے 10 مئی کے بعد انگڑائی لینی شروع کر دی ہے‘ راہول گاندھی سڑکوں پر نکل رہا ہے‘ بی جے پی کا اقتدار ریاستوں میں بھی سمٹ رہا ہے‘

میڈیا نے بھی سوال اٹھانا شروع کر دیے ہیں‘ نریندر مودی دس برسوں میں زیادہ تر نیوز چینلز اور صحافی اپنی جیب میں ڈال چکا ہے لیکن سوشل میڈیا نے نئی شخصیات کو جنم دے دیا اور ان کی آواز ’’گودی میڈیا‘‘ کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے چناں چہ رویش کمار اور پروین سوہائے جیسے لوگ اب سوال اٹھا رہے ہیں اور حکومت کے پاس ان کا کوئی جواب نہیں‘ امریکا بھی بھارت کو دانت دکھا رہا ہے‘ ایپل کمپنی نے چین میں اپنا بزنس سمیٹ کر بھارت میں سرمایہ کاری شروع کی تھی‘ ٹاٹا کمپنی کے ساتھ مل کر ایپل نے 2017ء میں آئی فون کی فیکٹریاں لگائیں‘2024ء میں بھارت میں 22 بلین ڈالر کے آئی فون بنے اور امریکا اور دوسرے ملکوں میں ایکسپورٹ ہوئے‘ ڈونلڈ ٹرمپ نے 15مئی کو ایپل کمپنی کے سی ای او ٹم کک کو قطر میں بلا کر بھارت میں فیکٹریاں بند کرنے کا حکم دے دیا‘ یہ مودی سرکار کے لیے معاشی دھچکا ہے لہٰذا نریندرمودی کمرے میں پھنسی بلی بن چکا ہے اور اس کے پاس پاکستان پر حملے یا دونوں ملکوں میں ٹینشن بڑھانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں‘یہ اپنے آپ‘ بی جے پی اور آر ایس ایس کو بچانے کے لیے پاکستان کی طرف پلٹے گا‘ یہ ہم پر حملہ کرے گا‘ ہمیں اپنی کام یابی پر زیادہ خوش نہیں ہونا چاہیے۔

میں پریکٹیکل قسم کا دنیا دار انسان ہوں‘ میرا دماغ غزوہ ہند جیسی اصطلاحات کو قبول نہیں کرتا لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مجھے یقین ہوتا جا رہا ہے تیسری عالمی جنگ دنیا کے سر پر منڈلا رہی ہے‘ یہ جنگ ایران سے سٹارٹ ہو گی یا ہندوستان سے بس یہ فیصلہ باقی ہے‘ یہ اگر ایران سے سٹارٹ ہو گئی تو یہ پہلے عالم اسلام کو نگلے گی اور اس کے بعد یورپ اور امریکا کو اپنے نرغے میں لے لے گی‘ چین اور روس بھی اس کا رزق بن جائیں گے اور یہ اگر بھارت سے شروع ہوئی تو چین‘ ترکی اور روس کو اس میں کودتے دیر نہیں لگے گی اور اس کے بعد اسرائیل‘ یورپ اور امریکا خود کو اس سے دور نہیں رکھ سکیں گے اور پھر وہ وقت آ جائے گا جب پوری دنیا ملبے اور راکھ کاڈھیر ہوجائے گی‘ مجھے وقت کے ساتھ ساتھ غزوہ ہند حقیقت کا روپ دھارتا ہوا محسوس ہو رہا ہے‘ بھارت نے اگر نریندر مودی‘ بی جے پی اور آر ایس ایس کو کنٹرول نہ کیا اگر جنگ کے جنون کو قابو نہ کیا گیا تو مودی اس خطے اور بعدازاں پوری دنیا کو تنور میں جھونکتے دیر نہیں لگائے گا‘ کیوں؟ کیوں کہ یہ اس قبیلے کے ساتھ تعلق رکھتا ہے جو دل سے سمجھتا ہے ’’اگر مودی نہیں تو انڈیا نہیں‘‘ اور یہ وہ سوچ ہے جس کے ہوتے ہوئے یہ خطہ امن سے زندگی نہیں گزار سکتا چناں چہ غزوہ ہند کی تیاری کر لیں‘ یہ اب زیادہ دور نہیں رہا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



غزوہ ہند


بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…