اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

آج تم اونچی آواز سے قرآن مجید پڑھتے رہتے مدینے کے لوگ اپنی آنکھوں سے فرشتوں کو دیکھ لیتے،نبی کریم ؐ نے یہ ارشاد اپنے کس صحابی ؓ سے فرمایا تھا ؟ ایمان افروز معلومات

datetime 20  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اس سے بہتر کوئی کلام نہیں ہوسکتا ۔ اللہ تعالیٰ بادشاہوں کا بادشاہ ہے ۔قرآن مجید کے اندر ایسی ایسی حکمتیں اور رحمتیں چھپی ہوئی ہیں جنہیں ہم اکثر محسوس نہیں کرسکتے ۔ ہم قرآن مجید کو اس طرح نہیں پڑھتے جس طرح پڑھنے کا حق ہے ۔ اگر ہم اسی طرح قرآن مجید کو پڑھیں تو اللہ تعالیٰ کی

رحمتوں کو اپنی نگاہوں سے دیکھ لیں۔ایک صحابہ کا واقعہ نقل کیا گیا ہے کہ نبی کریمﷺ کے ایک صحابی تھے۔ وہ ایک رات تہجد کی نماز پڑھ رہے تھے پاس ہی گھوڑا باندھا ہوا تھا دوسری طرف انکا چھوٹا سا بچا سویا ہوا تھا تہجد کی نماز کے اندر انہوں نے قرآن مجید کی لمبی تلاوت شروع کردی ۔ تلاوت کے اندر ایسے مگن ہوئے ان کو جب تلاوت کی لذت آتی تو دل کرتا قرآن مجید کو اونچی آواز سے پڑھیں ۔جب اونچی آواز سے پڑھتے تو ساتھ باندھا ہوا گھوڑا اچھلتا اور دل میں خوف پیدا ہوتا کہ گھوڑے کے اچھلنے کیوجہ سے کہیں بچے کو نقصان نہ پہنچ جائے ۔ جب اونچا پڑھتے لذت آتی تو خوف کی وجہ سے پھر آہستہ پڑھنے لگ جاتے تو پھر جب آہستہ پڑھتے تو قرآن مجید کی تلاوت کی ایسی لذت نہ آتی دوبارہ اونچا پڑھنا شروع کردیتے ۔ پوری رات ان کے ساتھ یہی معاملہ ہے ۔کبھی قرآن مجید کی تلاوت اونچی آواز سے کرتے اور گھوڑے کے اچھلنے کیوجہ سے پھر آہستہ پڑھنا شروع کردیتےتو تہجد کی نماز پڑھنے کے بعد جب انہوں نے دعا

کیلئے ہاتھ اُٹھائے ۔تو آسمان کے طرف دیکھا کہ ستاروں کی طرح روشنیاں جو آسمان کی طرف جارہی ہیں یہ دیکھ کر بڑے حیران ہوئے یہ کیا معاملہ ہے صبح ہوئی تو آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپﷺ کے سامنے یہ سارا واقعہ بیان کیا۔ آپﷺ نے ارشاد فرمایا وہ اللہ تعالیٰ

کے فرشتے تھے ۔جو تمہارا قرآن سننے کیلئے اللہ تعالیٰ کے عرش سے نیچے آئے تھے ۔آج تم اونچی آواز سے قرآن مجید پڑھتے رہتے مدینے کے لوگ اپنی آنکھوں سے فرشتوں کو دیکھتے ۔ صحابہ کرام ؓ کا یہ حال تھا کہ جب وہ تلاوت کرتے تھے تو فرشتے بھی ان کی تلاوت سننے

کیلئے آتے تھے ۔صحابہ کے ساتھ کئی ایسے واقعات ہوئے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی رحمت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا۔ایک تو وجہ یہ تھی کہ ان کا ایمان ایسا تھا دوسری وجہ یہ تھی کہ قرآن مجید کو پڑھنے کا حق ادا کرتے تھے ۔ اگر آج ہم اسی طرح قرآن مجید پڑھیں توہم بھی اللہ تعالیٰ کی رحمت کو دیکھ سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…