ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

آج تم اونچی آواز سے قرآن مجید پڑھتے رہتے مدینے کے لوگ اپنی آنکھوں سے فرشتوں کو دیکھ لیتے،نبی کریم ؐ نے یہ ارشاد اپنے کس صحابی ؓ سے فرمایا تھا ؟ ایمان افروز معلومات

datetime 20  مارچ‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام ہے اس سے بہتر کوئی کلام نہیں ہوسکتا ۔ اللہ تعالیٰ بادشاہوں کا بادشاہ ہے ۔قرآن مجید کے اندر ایسی ایسی حکمتیں اور رحمتیں چھپی ہوئی ہیں جنہیں ہم اکثر محسوس نہیں کرسکتے ۔ ہم قرآن مجید کو اس طرح نہیں پڑھتے جس طرح پڑھنے کا حق ہے ۔ اگر ہم اسی طرح قرآن مجید کو پڑھیں تو اللہ تعالیٰ کی

رحمتوں کو اپنی نگاہوں سے دیکھ لیں۔ایک صحابہ کا واقعہ نقل کیا گیا ہے کہ نبی کریمﷺ کے ایک صحابی تھے۔ وہ ایک رات تہجد کی نماز پڑھ رہے تھے پاس ہی گھوڑا باندھا ہوا تھا دوسری طرف انکا چھوٹا سا بچا سویا ہوا تھا تہجد کی نماز کے اندر انہوں نے قرآن مجید کی لمبی تلاوت شروع کردی ۔ تلاوت کے اندر ایسے مگن ہوئے ان کو جب تلاوت کی لذت آتی تو دل کرتا قرآن مجید کو اونچی آواز سے پڑھیں ۔جب اونچی آواز سے پڑھتے تو ساتھ باندھا ہوا گھوڑا اچھلتا اور دل میں خوف پیدا ہوتا کہ گھوڑے کے اچھلنے کیوجہ سے کہیں بچے کو نقصان نہ پہنچ جائے ۔ جب اونچا پڑھتے لذت آتی تو خوف کی وجہ سے پھر آہستہ پڑھنے لگ جاتے تو پھر جب آہستہ پڑھتے تو قرآن مجید کی تلاوت کی ایسی لذت نہ آتی دوبارہ اونچا پڑھنا شروع کردیتے ۔ پوری رات ان کے ساتھ یہی معاملہ ہے ۔کبھی قرآن مجید کی تلاوت اونچی آواز سے کرتے اور گھوڑے کے اچھلنے کیوجہ سے پھر آہستہ پڑھنا شروع کردیتےتو تہجد کی نماز پڑھنے کے بعد جب انہوں نے دعا

کیلئے ہاتھ اُٹھائے ۔تو آسمان کے طرف دیکھا کہ ستاروں کی طرح روشنیاں جو آسمان کی طرف جارہی ہیں یہ دیکھ کر بڑے حیران ہوئے یہ کیا معاملہ ہے صبح ہوئی تو آپﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپﷺ کے سامنے یہ سارا واقعہ بیان کیا۔ آپﷺ نے ارشاد فرمایا وہ اللہ تعالیٰ

کے فرشتے تھے ۔جو تمہارا قرآن سننے کیلئے اللہ تعالیٰ کے عرش سے نیچے آئے تھے ۔آج تم اونچی آواز سے قرآن مجید پڑھتے رہتے مدینے کے لوگ اپنی آنکھوں سے فرشتوں کو دیکھتے ۔ صحابہ کرام ؓ کا یہ حال تھا کہ جب وہ تلاوت کرتے تھے تو فرشتے بھی ان کی تلاوت سننے

کیلئے آتے تھے ۔صحابہ کے ساتھ کئی ایسے واقعات ہوئے کہ انہوں نے اللہ تعالیٰ کی رحمت کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا۔ایک تو وجہ یہ تھی کہ ان کا ایمان ایسا تھا دوسری وجہ یہ تھی کہ قرآن مجید کو پڑھنے کا حق ادا کرتے تھے ۔ اگر آج ہم اسی طرح قرآن مجید پڑھیں توہم بھی اللہ تعالیٰ کی رحمت کو دیکھ سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…