اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) نوجوانوں کی ایک مجلس سے مولانا طارق جمیل نے روح کو جھنجوڑ دینے والا بیان سناتے ہوئے کہا کہ ایک بار آپ ﷺ کے پاس ایک گانے والی سارہ نامی عورت آئی جو کافر تھی اور پیشہ کے لحاظ سے طوائف تھی۔ اس نے آپ ﷺ سے آکر کہا کہ اے اللہ کے نبی ﷺ میری مدد کریں تو آپ ﷺ نے اس سے کہا کہ کلمہ پڑھتی ہو؟ اس نے کہا کہ نہیں پڑھتی۔تو آپ ﷺ نے کہا کہ تم تو گانے والی تھی، کیا مکے کے نوجوانوں نے تمہارا گانا سننا چھوڑ دیا؟ تو اس عورت نے جواب دیا کہ مکے کے بڑے بڑے سردار غزوہ بدر میں قتل ہوئے تب سے میرا گانا کوئی نہیں سنتا۔
مولانا طارق جمیل نے بیان کرتے ہوئے کہا کہ آپ ﷺ نے اس گانے والی عورت کی بات سنی اور کہا کہ میرے اہل بیت ! اٹھو اور اس عورت کا دامن بھر دو۔ مولانا طارق جمیل نے کہا کہ آپ ﷺ نے صحابہ سے مدد کا نہیں فرمایا کہ کوئی اٹھے اور یہ کہہ دے کہ ہم سے طوائف کو پیسے دلوائے جا رہے ہیں۔ اسی لئے آپ ﷺ نے اپنے اہل بیت سے اس عورت کی مدد کرنے کیلئے کہا۔
’’وہ نبیوں میں رحمت لقب پانے والا‘‘ جب ایک گانے والی نے آپ ﷺ سے آکر شکوہ کیا ۔۔ تو آپ ﷺ نے اپنے اہل بیت سے کیا کہا؟ مولانا طارق جمیل کا روح جھنجوڑ دینے والا بیان
13
جنوری 2017
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں