جمعہ‬‮ ، 16 مئی‬‮‬‮ 2025 

سری لنکا میں تیل کاسنگین بحران، 26سال میں پہلی باربجلی کی طویل بندش کا اعلان

datetime 2  مارچ‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولمبو (این این آئی)سری لنکا نے ملک بھر میں یومیہ ساڑھے 7 گھنٹے پر محیط بجلی کی بندش کا اعلان کردیا جو گزشتہ 26 سال کے عرصے میں سب سے طویل دورانیہ ہے۔ سری لنکا کو زرِ مبادلہ کے ذخائر کے شدید بحران کا سامنا ہے جس سے اب وہ تیل درآمد کرنے سے قاصر ہے۔بجلی گھروں کو تیل میسر نہ ہونے پر پبلک یوٹیلیٹیز کمیشن نے بجلی فراہمی کی حد مقرر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے

اسے قوم کے لیے ’سیاہ دن‘ قرار دیا۔ریگولیٹری کمیشن نے کہا کہ ’ہمیں بجلی بنانے کی صلاحیت نہیں بلکہ زرِ مبادلہ کے بحران کا سامنا ہے کیوں کہ ملک کے پاس تیل درآمد کرنے کے لیے ڈالرز نہیں ہیں۔بجلی کی فراہمی میں یہ کٹوتی 1996 کے بعد سب سے طویل ہے، جب پن بجلی پر 80 فیصد انحصار کرنے والے ملک کو ذخائر سوکھ جانے کی وجہ سے ایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔نئی ہدایات کے تحت تمام سرکاری اداروں کو دوپہر میں اپنے ایئرکنڈینشنرز بند رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے تا کہ بجلی بچائی جاسکے۔بس آپریٹرز کا کہنا ہے کہ انہیں ڈیزل دستیاب نہیں اور 11 ہزار میں نصف بسز نہیں چلائی جارہیں البتہ منگل کے روز عام تعطیل کے باعث اس کا زیادہ اثر محسوس نہیں ہوا۔اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے پرائیویٹ بس آپریٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین نے کہا کہ ’ہمیں ڈیزل کی قلت کا زیادہ اثر کل دکھائی دے گا جب لوگ کام پر جائیں گے۔سری لنکا کو ایندھن فراہم کرنے والے سب سے بڑے ادارے لنکا آئی او سی نے تیل کی قیمت میں 12 فیصد اضافہ کردیا جبکہ سرکاری کمپنی سیلون پیٹرولیم کارپوریشن نے کہا کہ انہوں نے بھی قیمت برھانے کے لیے حکومت سے بات کی ہے۔تیل کی قلت کے سبب منگل کے روز کئی پمپس بند ہوگئے اور جو کھلے تھے وہاں لوگوں کی طویل قطاریں دیکھی گئیں۔وزیر توانائی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ڈالرز کے بحران کے سبسب بجلی کا بحران ہوا، انہوں نے کہا کہ یہ 1948 میں برطانیہ سے آزادی کے بعد سے اب تک کا سب سے بدترین معاشی بحران ہے۔خیال رہے کہ سری لنکا کا سیاحتی شعبہ زرمبادلہ کمانے کا سب سے اہم ذریعہ ہے جو کورونا وبا کے باعث تباہ ہوگیا تھا اور حکومت نے مارچ 2020 میں غیر ملکی کرنسی بچانے لیے درآمدات پر وسیع پابندیاں عائد کردی تھیں۔اس وقت سری لنکا کو معاشی بحران کے ساتھ ساتھ اشیائے خورو نوش، ادویات، گاڑیوں کے پرزہ جات اور سیمنٹ کی بڑی قلت کا سامنا ہے اور سپر مارکیٹس لوگوں کو اشیائے ضروریہ بشمول چاول، چینی اور خشک دودھ کی محدود مقدار فراہم کررہے ہیں۔جنوری کے دوران سری لنکا میں اشیائے خورو نوش کی مہنگائی 25 فیصد تک بڑھ گئی جبکہ مجموعی طور پر افراطِ زر کی شرح 16.8 فیصد ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…