پیر‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کووڈ ویکسینز کے 60 فیصد مضر اثرات ذہنی فکرمندی کا نتیجہ قرار

datetime 19  جنوری‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)ہوسکتا ہے کہ یقین کرنا مشکل ہو مگر انسانی ذہن سوچ سے زیادہ طاقتور ہوتا ہے بالخصوص جب بات ویکسینیشن کے اثر کی ہو۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اس تحقیق میں 45 ہزار سے زیادہ افراد میں کووڈ 19 ویکسینیشن کے مضر اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسینیشن کے بعد لوگوں میں زیادہ تر مضر اثرات نوکیبو

ایفیکٹ کا نتیجہ ہوتے ہیں۔نوکیبو ایفیکٹ بنیادی طور پر پلیسبو ایفیکٹ کا جڑواں سمجھا جاتا ہے جس میں کسی مریض کو علاج میں منفی مضر اثرات کا تجربہ اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ اس کی توقع کررہا ہوتا ہے۔12 پلیسبو کنٹرول ٹرائلز کے تفصیلی تجزیہ کرنے پر محققین نے دریافت کیا کہ مریضوں میں ویکسینیشن کے 64 فیصد مضر اثرات ممکنہ طور پر اسی طرح کی فکر کا نتیجہ ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ کنٹرول ٹرائلز میں پلیسبو علاج کے بعد مضر اثرات عام ہوتے ہیں اور ویکسین ٹرائلز میں اس طرح کے نکیبو ایفیکٹ کے منظم شواہد جمع کرنا اہم ہے، کیونکہ یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ مضر اثرات بھی لوگوں میں ویکسینیشن کے حوالے سے موجود ہچکچاہٹ کی ایک وجہ ہیں۔جن 12 کلینکل ٹرائلز کے ڈیٹا کو دیکھا گیا تھا ان میں مجموعی طور پر 45 ہزار 380 افراد شامل تھے جن میں سے 22 ہزار 802 کو حقیقی ویکسین دی گئی جبکہ باقی بچ جانے والوں کو پلیسبو کا استعمال کرایا گیا۔پلیسبو ایک ایسا بے ضرر مادہ ہوتا ہے جس سے نہ کوئی فائدہ ہوتا ہے نہ کوئی نقصان، جبکہ کسی فرد کو معلوم نہیں تھا کہ ان کو ویکسین دی گئی ہے یا پلیسبو۔پہلے انجیکشن کے بعد ویکسین استعمال کرنے والے 46.3 فیصد افراد نے پورے جسم کو متاثر کرنے والے مضر اثرات جیسے سردرد اور تھکاوٹ جبکہ 66.7 فیصد نے عام اثر جیسے انجیکشن کے مقام پر سوجن یا تکلیف اکو رپورٹ کیا۔مگر پلیسبو استعمال کرنے والے 35.2 فیصد نے پورے جسم کو متاثر کرنے والے جبکہ 16.2 فیصد نے عام اثر کو رپورٹ کیا۔تحقیق میں ویکسین کی پہلی خوراک کے استعمال کے بعد دونوں گروپس کی شرح کا موازنہ کرنے پر معلوم ہوا کہ کہ نکیبو ایفیکٹ 76 فیصد پورے جسم کے متاثر کرنے والے اور 24 فیصد عام مضر اثرات کا باعث بنا۔دوسری خوراک کے بعد یہ شرح کم ہوگئی مگر مجموعی طور پر 52 فیصد مضر اثرات نکیبو ایفیکٹ کا نتیجہ تھے۔محققین نے بتایا کہ دونوں خوراکوں کے 64 فیصد مجموعی اثرات نکیبو ایفیکٹ کا نتیجہ تھے جس سے عندیہ ملتا ہے کہ ہم اس بارے میں کچھ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر مخصوص علامات جیسے سردرد اور تھکاوٹ بالخصوص نکیبو ایفیکٹ کا نتیجہ ہوتی ہیں جو کووڈ ویکسینیشن کے عام ترین مضر اثرات قرار دی جاتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ویکسین کے حوالے سے گمراہ کن تفصیلات سے لوگوں میں ذہنی بے چینی اور فکر پیدا ہوتی ہے جس کے باعث مضر اثرات کا سامنا ہوتا ہے۔ان کے مطابق لوگوں کو نکیبو ایفیکٹ سے آگاہ کرنا مضر اثرات کی شرح میں کمی لانے میں بھی مددگار ہوگا۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…