کانپور(این این آئی)بھارت کے شہر کانپور کے علاقے بیتھور میں ہندو انتہا پسند جماعتوں وشیوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کے شرپسندوں نے ایک درگاہ پرتوڑ پھوڑ کی ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق شرپسندوں جنہوںنے بی جے پی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے توڑ پھوڑ کے بعد درگاہ کو زعفرانی رنگ سے رنگ دیا۔اطلاعات کے
مطابق مقامی افرا د نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ہندو انتہا پسند جماعتوں کے یہ شرپسند تین دن سے مزار کے علاقے میں آرہے تھے اور علاقے میں فساد پھیلارہے تھے۔انہوںنے مزید بتایا کہ ہندو شرپسندوںنے درگاہ میں توڑ پھوڑ کی اور دیواروں پر ’’جے شری رام ‘‘کے نعرے لکھے ، لیکن ابھی تک اتر پردیش کی پولیس نے ہندو شرپسندوںکے خلا ف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔پولیس نے 40سے50 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے لیکن کسی کو گرفتار نہیں کیا گیاہے۔دوسری جانب بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بجلی اورپینے کے پانی کی عدم دستیابی نے سنگین رخ اختیار کر لیا ہے اور مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں لوگوں نے سڑکوں پر آکر پانی و بجلی کے محکموں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرینگر کے بٹہ مالو ، قمر واری، بمنہ،جواہر نگر، سونہ وار، مائسمہ ،گائو کدل، حبہ کدل، نوہٹہ، رعناواری، گوجوارہ، راجوری کدل، لالبازار، صورہ، الہیٰ باغ اور دیگر علاوں میں اکثر وقت بجلی غائب رہتی ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔محکمہ بجلی کے ساتھ ساتھ پانی کے محکمے کی ناقص کارکردگی نے بھی سنگین رخ اختیار کر لیا ہے۔ سرینگر کے ساتھ ساتھ وادی کے دیگر علاقے بارہمولہ، سوپور، رفیع آباد، دوب گاہ، سمبل ، نائید کھائی ، بانڈی
پورہ، ہندواڑہ، کپواڑہ ، لولا ب و، بڈگام ، گاندر بل ، کنگن ، سونہ مرگ ، پٹن ، شوپیاں ، کولگام، پلوامہ ، اسلام آباد، پہلگام ، عیشمقام ، شانگس ، پامپور ، اونتی پورہ ، ترال ، بیج بہاڑہ ، رونی ، دمہال ، ہانجی پورہ غیرہ میں بھی بجلی اور پانی کی نایابی پر لوگوں نے سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کیے۔ دریں اثنا رسوئی گیس کی قلت نے بھی وادی کے اطراف و اکناف میں سنگین شکل اختیا ر کر لی ہے ۔