ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کردیے

datetime 14  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لند ن (این این آئی)برطانوی پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بے نقاب کردئیے،ارکانِ پارلیمنٹ نے کشمیر کو اندرونی مسئلہ قرار دینے کا بھارتی موقف مسترد کر تے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں ہلاکتوں کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔نجی ٹی وی کے مطابق برطانوی وزیر اور 10ارکان پارلیمنٹ نے مقبوضہ کشمیر کے

باسیوں کی بے بسی کی ترجمانی کی اور بھارتی ظالمانہ پالیسیوں پر کڑی تنقید کرنے کے ساتھ برطانوی حکومت پر بھی مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے مظالم پر واضح موقف اختیار کرنے کے لیے زور دیا۔لیبر پارٹی سے تعلق رکھنے والی برطانوی رکن پارلیمنٹ سارا اوون نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کا لاک ڈاؤن عوام کے تحفظ کے لئے نہیں بلکہ جبری تسلط کے لئے ہے۔5 لاکھ سے زیادہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو قید کر رکھا ہے،انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزیاں مشاہدے میں آئی ہیں،کشمیری مسلمانوں کو اسپتالوں میں جانے سے بھی روکا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجی خواتیں کو ان کی گھر کی دہلیز پر ہراساں اور ان کی عصمت پر حملے کر رہے ہیں،برطانیہ نے ہمیشہ خواتین کے تحفظ کی بات کی ہے،کیا مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے اراکین پارلیمنٹ کے بیاں ات ان کے اقدامات سے مطابقت رکھتے ہیں؟انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے پناہ کی درخواست کرنے والی خواتین کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے،مقبوضہ کشمیر میں ہلاکتوں کی شفاف تحقیقات کی جائیں،مقبوضہ کشمیر میں آزادی اظہار پر پابندی ہے،مودی سرکار کیخلاف بات کرنا دہشتگردی کے زمرے میں آتا ہے۔رکن پارلیمنٹ جیمز ڈیلین نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر انسانی حقوق کا سنگین مسئلہ ہے۔ ہمیں مقبوضہ کشمیر میں

مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف متحد ہونا ہے۔جان سپیلر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اور پنجاب کی صورت حال بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں،ہم بھارت کے اس نقطہ نظر کو مسترد کرتے ہیں۔ہم بھارت کے خلاف نہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر اسے ذمہ دار

نہ ٹھہرایا جائے۔انسانی حقوق ایک عالمی معاملہ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار بھارت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورت حال کے لیے بھارت نے اپنے قانون میں ردوبدل کیا۔بھارت مقبوضہ کشمیر کی ڈیموگرافی کو تبدیل کر رہا ہے۔ڈیموگرافی کو تبدیل کر کے بھارت ایک ممکنہ ریفرنڈم کے

مرضی کے نتائج حاصل کرنا چاہتا ہے۔سارا برٹیکلئیر نے کہا کہ گذشتہ سال سے سیاسی و انسانی حقوق کے لیے بات کرنے والے ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کوعدالتی و قانونی کارروائی کا حق بھی نہیں دیا جا رہا۔انہوں نے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان یہ تنازع باعث تشویش ہونا چاہیے۔ناز شاہ

نے کہا کہ 2015سے 2020کے دوران برطانیہ نے 50 ارب پاؤنڈ مالیت کا اسلحہ بھارت کو بیچا،یہی اسلحہ کشمیریوں کا خون بہانے میں استعمال ہو گا،بورس جونسن نے بھارت کا دورہ تو ملتوی کیا ہے، کیا وہ اسلحہ بیچنا بھی بند کریں گے؟عالمی اداروں ِ حکومتوں اور قائدین بھارت کو کشمیروں کی نسل کشی سے روکنا چاہیے، یہ امن

کا وقت ہے، کچھ نہ کیا تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔کنزرویٹو پارٹی کی روبی مور نے کہا کہ بھارت کسی غیر ملکی صحافی کو مقبوضہ کمشیر میں جانے کی اجازت نہیں دیتا، آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد 300 سے زیادہ کشمیریوں کی جانیں گئی ہیں، اقوام متحدہ کے کمیشن برائے انسانی حقوق کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی

حاصل کر کے حقائق کا پتا لگانا چاہیے، برطانیہ کو فریڈم کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔پال برسٹونے کہا کہ حق خود ارادیت انسانوں کا بنیادی حق ہے،ہمارے وزیروں کو بھارتی وزرا کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھانا چاہیے۔ڈیموکریٹک یونینسٹ پارٹی کی جیم شینن نے کہا کہ بھارت نے 144 کشمیری بچوں کو حراست میں لیا۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ

کے مطابق بچوں کی حراست کے حوالے سے کسی قسم کی تحقیقات نہیں کی گئیں۔ کشمیر چیمبر آف کامرس کے مطابق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے پہلے 3 ماہ میں 204 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں مذہبی آزادی پامال کی جا رہی ہے۔ برطانوی حکومت کو بین الاقومی مبصرین کی مقبوضہ علاقے تک رسائی کی کوشش کرنی چاہیے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…