واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک/ این این آئی)نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کی حلف برداری تقریب کے باعث واشنگٹن ڈی میں کرفیو نافذ کر دیا گیا جو کہ 24جنوری تک رہے گا ۔ جبکہ اس حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نو منتخب امریکی صدر جوبائیڈن کیتقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن والد کے فیصلے کے باوجود ان کی بیٹی نے مخالفت کر دی ۔
اقتدار چھن جانے کے بعد اپنے بھی ساتھ چھوڑ گئے، امریکی صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے جو بائیڈن کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔دوسری جانب امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے کیپیٹل ہِل پر شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ پر طویل خاموشی توڑ دی۔میڈیارپورٹس کے مطابق ملانیا نے اپنے ایک حالیہ بلاگ میں لکھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کا پارلیمنٹ پر حملہ شرمناک عمل ہے جس سے میرا دل بھی دکھی ہوا ہے۔انہوں نے کیپیٹل ہِل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے لکھا کہ امریکا میں گزشتہ ہفتے جو کچھ بھی ہوا وہ انتہائی شرمناک تھا، مجھ پر گمراہ کن الزامات بھی لگائے گئے جنہوں نے مجھے رنجیدہ کیا۔میلانیا ٹرمپ نے اپنے بلاگ میں صدر کے حامیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر ان پر کسے گئے نازیبا تبصرے اور غلط زبان استعمال کرنے پر غصے کا اظہار بھی کیا۔انہوں نے لکھا کہ خاتونِ اول ہونے کی حیثیت سے خدمات انجام دینا میرے لیے اعزاز کی بات ہے، میں ان لاکھوں امریکیوں کا شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں جنہوں نے پچھلے 4 سالوں میں میرے شوہر اور میری حمایت کی۔ میں آپ سب کی مشکور ہوں کہ مجھے ایسے پلیٹ فارم پر عوام کی خدمت کرنے کا موقع دیا گیا۔میلانیا کے مطابق یہ وقت صرف اور صرف ہمارے ملک اور اس کے شہریوں کی صحتیابی کیلئے ضروری ہے، اسے ذاتی فائدے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہئے۔کیپیٹل ہِل حملے کی مذمت کرتے ہوئے میلانیا نے لکھا کہ ہماری قوم کو معاشرتی تہذیب کو جِلا بخشنی چاہئے اور اس متعلق غلطیوں سے گریز کیا جانا چاہیے،میں کیپیٹل ہِل حملے کی مذمت کرتی ہوں کیونکہ تشدد، ہنگامہ آرائی کبھی بھی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے۔