ٹوکیو(این این آئی)دسمبر 2020 کے وسط میں برطانوی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی نئی قسم دریافت کرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جس کے بعد جنوبی افریقہ میں بھی ایک نئی قسم دریافت ہوئی ہے ۔اب ایک ماہ سے بھی کم وقت میں کورونا وائرس کی تیسری نئی قسم جاپان
میں دریافت ہوئی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جاپانی وزارت صحت نے بتایاکہ کورونا وائرس کی یہ نئی قسم ان افراد میں دریافت ہوئی، جو برازیل سے آئے تھے، جبکہ یہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والی اقسام سے مختلف ہے۔وزارت صحت کے بیان کے مطابق جاپان میں کورونا کی نئی قسم 40 سال سے زائد عمر کے ایک مرد، 30 سال سے زائد عمر کی ایک خاتون اور 2 نوجوانوں (ایک لڑکا اور ایک لڑکی) میں ایئرپورٹ پر کیے جانے والے ٹیسٹوں میں دریافت ہوئی۔جاپان کی جانب سے اب دیگر ممالک، عالمی ادارہ صحت اور طبی ماہرین کے ساتھ مل کر وائرس کی اس نئی قسم کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور ابھی واضح نہیں کہ دستیاب ویکسینز اس کے خلاف موثر ہوں گی یا نہیں۔جس مرد میں وائرس کی اس نئی قسم کی تشخیص ہوئی تھی، اس میں جاپان آمد کے وقت علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں مگر بعد میں سانس لینے میں مشکلات کے باعث ہسپتال میں داخل ہوا تھا۔متاثرہ خاتون کو سردرد کی شکایت کا سامنا ہوا، جبکہ
ایک نوجوان لڑکے کو بخار تھا اور نوجوان لڑکی میں کوئی علامات ظاہر نہیں ہوئی۔جاپان میں اس سے قبل برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں دریافت نئی اقسام کے 30 کیسز کی تشخیص ہوچکی ہے، جن کے بارے میں ماہرین کا کہنا تھا کہ وہ زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہیں۔جاپان میں
دریافت ہونے والی نئی قسم کو بی 1.1.248 کا نام دیا گیا ہے اور اس میں کم از کم 12 میوٹیشنز موجود ہیں۔ان میں سے ایک میوٹیشن برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں دریافت اقسام میں بھی موجود ہے، جس سے خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ جاپان میں دریافت قسم بھی ممکنہ طور پر زیادہ متعدی
ہوسکتی ہے۔تاہم جاپان کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف انفیکشیز ڈیزیز کے سربراہ ٹاکاجی واکیٹا نے کہا کہ اس وقت ایسے شواہد نہیں، جن سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ نئی قسم زیادہ متعدی ہے۔اس حوالے سے تفصیلی تحقیقات جاپانی سائنسدانوں کی جانب سے جاری ہیں تاکہ تجزیہ کیا جاسکے کہ وہ کس حد تک متعدی ہے اور ویکسینز کام کریں گی یا نہیں۔جاپانی ماہرین نے اس نی قسم کی شناخت ان چاروں مسافروں کے تفصیلی معائنے کے بعد کی تھی۔