بدھ‬‮ ، 03 ستمبر‬‮ 2025 

تمہاری وجہ سے ملک میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے،مسلم خاتون کو ہسپتال انتظامیہ نے ہسپتال میں داخل کرنے سے انکار کر دیا،خاتون کا حمل ضائع

datetime 20  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مسلمانوں کیلئے زندگی ہرگزرتے دن کیساتھ تنگ ہونے لگی ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست جھاڑکھنڈ کے ہسپتال میں 30 سالہ حاملہ رضوانہ نامی خاتون کو درد اور خون بہنے کی شکایت کی وجہ سے ہسپتال منتقل کیا گیا ۔ ہسپتال انتظامیہ نے مسلم خاتون ہونے کی وجہ سے اسے داخل کرنے سے انکار کر دیا ۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے

حاملہ خاتون کیساتھ نا مناساسب رویہ اوربروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے خاتون کا حملہ ضائع ہوا اور بچہ دم توڑ گیا ۔ ہسپتال کی انتظامیہ نے مسلم خاتون کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا،جس کے باعث خاتون کی حالت غیر ہو گئی۔ اس واقعے کا متاثرہ خاتون نے وزیراعلیٰ ہیمنت سورین خط لکھا جس پر متعلقہ ڈی ایس پی کو انکوائری حکم دیا لیکن ابھی تک اس واقعے پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی ہے ۔ جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ بھارت کے قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی مسلمانوں کو حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔جبکہ انتہا پسند ہندودوں نے اپنے لوگوں میں یہ بات تک پھیلائی ہوئی ہے کہ کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کی بڑی وجہ مسلمان ہیں ، ان سے کوئی چیز نہ خریدی جائے جس بعد بھارتی مسلمانوں کی فاقہ کشی بھی عروج پر پہنچتی جارہی ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی بھارتی ڈاکٹرزنے مسلمان حاملہ خاتون کو مذہب کی بنیاد پر ہسپتال میں داخل کرنے سے انکار کر دیا ، زچگی کے دوران بچہ دم توڑ گیا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کے ایک گورنمنٹ ہسپتال نے مسلمان حاملہ خاتون کو ہسپتال میں داخل کرنے سے انکار کر دیا جس کی بنیاد صرف مذہب تھی۔ خاتون کے خاوند کا کہنا ہے کہ پہلے سکری سے جانان ہسپتال جانے کی تجویز دی گئی جس کے بعد ہمیں جے پور جانے کا کہا گیا۔خاوند عرفان خان کا کہنا ہے کہ بچہ دم توڑ چکا ہے جس کی ذمہداری انتظامیہ پر آتی ہے۔ ہسپتال انتظامیہ نے صرف مسلمان ہونے کی بنیاد پر علاج کرنے سے انکار کر دیا ۔یاد رہے کہ اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ کرونا وائرس میں مبتلا ہندو اور مسلمان مریضوں کیلئے الگ الگ وارڈ بنائے گئے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)


پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…